98 افراد زخمی ۔ حملہ آور نے نئے فوجیوں کی بھرتی کے مرکز میں دھماکو مادوں سے لدی گاڑی گھسا دی
عدن ۔29اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) یمن کے دارالحکومت عدم کے ایک فوجی رکروٹنگ سنٹر میں داعش کے ایک عسکریت پسند نے اپنی دھماکو مادوں سے لدی گاڑی کو گھسا کر دھماکہ کردیا جس کے نتیجہ میں71 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یمن میں گذشتہ ایک سال سے زائد عرصہ میں یہ سب سے ہلاکت خیز حملہ تھا ۔ یمن کی فوج سعودی عرب کی قیادت والی اتحادی افواج کی مدد سے نوجوان رکروٹس کو ملک بھر میں شیعہ حوثی باغیوں اور ان کے حلیفوں کے خلاف لڑائی میں شامل کرنے کی مہم چلا رہی ہے ۔ عدم یمن کی بین الاقوامی مسلمہ حکومت کا عارضی ٹھکانہ ہے ۔ یمن کی بین الاقوامی طور پر مسلمہ حکومت جلا وطن ہے جبکہ ایران کی تائید والے باغیوں نے صنعا اور جنگ زدہ ملک کے دوسرے حصوں پر قبضہ جمالیا ہے ۔ سکیوریٹی عہدیداروں نے بتایا کہ حملہ آور نے کار بم کو رکروٹس کے ایک ہجوم میںگھسا لیا جو بندرگاہی شہر کے شمال میں واقع ایک اسکول میں جمع تھے ۔ رکروٹس ان 5,000 سپاہیوں میں شامل تھے جنہیں حوثبی باغیوں سے مقابلہ کی ملک کے شمال میں تربیت دی جا رہی ہے ۔ یہ علاقہ سعودی عرب کی سرحد سے ملتا ہے ۔ فوجی ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں کے بموجب حالانکہ یہ کامپلکس مقفل تھا کیونکہ رکروٹس کا اندر اندراج کیا جا رہا تھا حملہ آور نے اپنی گاڑی اس وقت گھسا دی جب گیٹ کو ایک ڈلیوری گاڑی کیلئے کھولا گیا تھا ۔ عینی شاہدین نے کہا کہ جب دھماکہ سے ایک چھت منہدم ہوگئی تو کئی رکروٹس اس میں دفن ہوگئے ۔ دھماکہ کی وجہ سے عمارت کو بھی بڑا نقصان ہوا ۔ ملبہ کامپلکس کے اطراف میں پھیل گئی اور قریبی عمارتوں کو بھی اس سے نقصان ہوا ۔ اس حملہ میں کم از کم 71 افراد ہلاک ہوگئے اور 98 دوسرے زخمی ہوئے ہیں ۔ میڈیکل ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ ذرائع نے تاہم اس بات کی توثیق نہیں کیا کہ جتنی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں وہ سب رکروٹس ہی تھے ۔ رضاکارانہ تنظیم سرحدات سے پرے ڈاکٹرس نے ٹوئیٹر پر کہا کہ دھماکہ کے بعد عدن میں اس کے دواخانہ میں 45 نعشیں اور کم از کم 60 زخمی پہونچائے گئے ہیں۔ زخمیوں کو تین مختلف دواخانوںمیں منتقل کیا گیا ہے ۔ عدن میں بم دھماکوں اور حملوں کے واقعات کی لہر جاری ہے جس میں عہدیداروں اور سیکورٹی فورسیس کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ بندرگاہی شہر میں ہورہے ان حملوں کی ذمہ داری اکثر القاعدہ یا آئی ایس قبول کیا کرتے ہیں اور یہ دونوں گروپس ملک میں جاری بدامنی کا فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ انہوں نے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا لیا ہے ۔ آئی ایس نے اپنی ویب سائٹ ’ اعمق‘ پر آج بم دھماکے کرنے کا دعویٰ کیا ۔یمن میں حکام ہزاروں سپاہیوں کو گذشتہ دو ماہ سے عدن میں ٹریننگ دے رہے ہیں تاکہ پڑوسی جنوبی صوبوں کو جہادیوں کے قبضہ سے آزاد کرایا جاسکے ۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں یمنی سرکاری فوج جسے سعودی زیرقیادت اتحاد کی تائید حاصل ہے صوبہ ابیان کے دارالحکومت زنجیبار میں داخل ہوگئی تھی ۔ فوج نے کئی ٹاؤنس پر قبضہ واپس حاصل کرلیا لیکن القاعدہ کے کلیدی طاقتور گڑھ المحفید میں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔