صنعا۔ 7 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) یمنی حکومت نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے ملک میں مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں بیس لاکھ سے زاید بچے محنت مشقت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔یمنی خاتون وزیر برائے سماجی بہبود ومحنت ابتھاج الکمال نے بتایا کہ حوثیوں کی مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں دو ملین سے زاید بچے محنت مشقت پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے یمنی بچوں کو جنگ کے ایندھن کے طورپر استعمال کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اب تک حوثی ملیشیا 23 ہزار بچوں کو جنگ کیلئے بھرتی کرچکی ہے۔خبر رساں ادارے’سبا‘ کے مطابق وزیر برائے سماجی امور کا کہنا ہے کہ جنگ کے باعث 45 لاکھ یمنی بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔ حوثیوں کی طرف سے جنگ کے دوران اسکولوں کو دانستہ طورپر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حوثیوں کے حملوں میں ملک بھر میں 2372 اسکول کلی یا جزوی طورپر تباہ ہوچکے ہیں جب کہ 1500 اسکولوں کو حوثیوں نے اپنے کیمپوں میں تبدیل کررکھا ہے۔ابتھاج الکمال کا مزید کہنا تھا کہ حوثی شدت پسند یمنی بچوں کو جنگ میں جھونکنے کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بچوں کو اسکولوں سے اٹھا کر جنگی تربیت مراکز منتقل کردیا جاتا ہے۔ والدین کو بھی بچوں کو جنگ کے لئے بھجوانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔