کڑپا ۔ فاطمہ انسٹیٹوٹ آف میڈ یکل سائنس ( ایف ائی ایم ایس ) کڑپا کے سال2015-16ایم بی بی ایس بیاچ کی اسٹوڈنٹ نے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی زندگی اور موت پر مشتمل مستقبل کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سنگین معاملے میں مداخلت کریں ‘ یہاں تک کہ فاطمہ انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنس( ایف ائی ایم ایس) کڑپا نے حکومت کی عدم توجہہ پر اجتماعی خودکشی کی دھمکی بھی دی ہے اور کہاکہ حکومت دوسرے کالج میں ہمارے داخلے کویقینی بنانے کے اقدامات کرے۔
منگل کے روز فاطمہ کے طلبہ نے والدین اورسرپرستوں کے ہمراہ دوروزہ بھوک ہڑتال کا دھرنا چوک پر انعقاد عمل میں لایاتھا۔
سال2015-16کے بیاچ میں ایک سوسے زائد طلبہ نے ایف ائی ایم ایس میں داخلہ کیا۔
میڈیکل کونسل آف انڈیا( ایم سی ائی) کی جانب سے جاریہ تعلیمی سال سیٹوں کی منظوری نہ ملنے کی وجہہ سے سپریم کورٹ دس ماہ بعد مذکورہ طلبہ کے ایڈمیشن کو جاری تعلیمی کے لئے منسوخ کردیا ہے