یعقوب آخری رات سو نہیں سکا ‘ بھائی سے جذباتی ملاقات ‘ دختر سے فون پر گفتگو

دو دن فاقہ کے بعد بھائی کی ترغیب پر عشائیہ میں ایک روٹی تناول ۔ ناشتہ کرنے سے گریز ۔ جیل حکام نے کیک بھی بھیجا تھا

ناگپور 30 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) یعقوب میمن اپنی زندگی کی آخری رات مضطرب رہے اور رات بھر سوئے نہیں ۔ ان کی آخری خواہش اپنی دختر سے ملاقات کی تھی لیکن صرف فون پر بات چیت پر اکتفا کرنا پڑا ۔ جیل حکام نے آج یہ بات بتائی ۔ جیل حکام نے یعقوب میمن کو ممبئی میں موجود ان کی دختر سے فون پر بات کرنے کا موقع فراہم کیا جبکہ کچھ دیر قبل یعقوب نے اپنے بھائی سلیمان سے انتہائی جذباتی ملاقات کی تھی ۔ جیل کے ایک عہدیدار نے تاہم بتایا کہ اپنی دختر سے بات چیت کے بعد یعقوب میمن خوش تھا ۔ عہدیداروں کے بموجب یعقوب میمن مضطرب تھا اور اپنے بھائی کے سامنے وہ اچانک ٹوٹ گیا تھا ۔ اس نے تمام افراد خاندان کو یاد کیا جن میں شریک حیات راہین اور دختر زبیدہ بھی شامل تھے ۔ یعقوب سے ان کی شریک حیات اور دختر نے گذشتہ ہفتے ناگپور سنٹرل جیل میں ملاقات کی تھی ۔

جب سلیمان نے کل شام جیل حکام سے ملاقات کی تو عہدیداروں نے ان سے خواہش کی کہ وہ مضطرب یعقوب کو کھانے کیلئے رضامند کریں جو دو دن سے کچھ نہیں کھا رہا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ سلیمان نے عقوب سے کہا کہ وہ اللہ پر بھروسہ رکھے ۔ انہوں نے یعقوب کو انہیں بچانے کیلئے کی جا رہی سرگرم کوششوں سے بھی واقف کروایا تھا ۔ عہدیداروں نے کہا کہ یعقوب کو رات 9.30 بجے روٹی اور چکن و سالن فراہم کیا گیا تھا ۔ اس نے صرف ایک روٹی اور کچھ چکن کھایا ۔ جیل حکام نے یعقوب کو رات میں ایک کیک بھی روانہ کیا گیا تھا کیونکہ وہ آج 53 سال کے ہونے والے تھے ۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یعقوب نے کیک استعمال کیا یا نہیں ۔ ایک سینئر وکیل نے کہا کہ یعقوب رات بھر سویا نہیں۔

صبح 4 بجے حکام نے اسے نہانے کو کہا اور اسے نئے کپڑے فراہم کئے گئے ۔ اسے دعا کرنے کا وقت دیا گیا ۔ ایک سرکاری میڈیکل آفیسر نے اس کا طبی معائنہ کیا اور نارمل قرار دیا ۔ جیل حکام نے اسے قرآن شریف کا نسخہ فراہم کیا تاکہ وہ تلاوت کرسکے اور صبح 5 بجے اسے نماز ادا کرنے کا موقع دیا گیا ۔ نصف گھنٹے بعد اسے ناشتہ فراہم کیا گیا تاہم ذرائع نے کہا کہ یعقوب نے کچھ نہیں کھایا ۔ کچھ دیر آرام کے بعد اسے 6.30 بجے تختہ دار پر لیجایا گیا اور اس کے جرم کے تعلق سے واقف کروایا گیا ۔ چیف جوڈیشیکل مجسٹریٹ ناگپور ایم ایم دیشپانڈے نے ٹاڈا عدالت کے فیصلے کا کچھ حصہ انہیں پڑھ کرسنایا ۔ پھر اسی پولیس کانسٹیبل نے یعقوب کو پھانسی دی جس نے اجمل قصاب کو پھانسی پر لٹکایا تھا۔