ٹوکیو۔25جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم جاپان شن زوایب نے دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں جاپانی یرغمالی کی ہلاکت کو ’’بے رحمانہ اور ناقابل اجازت ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ دوسرے یرغمالی کو فوری ہلاک کردیا جائے ۔ جب کہ عالمی سطح پر اس ہلاکت کی متفقہ مذمت کی گئی ۔ شن زوایب نے خود روزگار صیانتی کنٹراکٹر ہارونا یوکاوا کے سوگوار والد سے بات چیت کے بعد کہا کہ اپنے بیٹے کی سزائے موت کی اطلاع کے بعد وہ گُم سُم ہوگئے ہیں ۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں نے اس ہلاکت کا اعلان کیا تھا ۔ وزیراعظم جاپان نے کہا کہ دہشت گردی کا ایسا واقعہ بے رحمانہ اور ناقابل اجازت ہے ۔ اس سے انہیں سخت صدمہ پہنچا ہے ‘ وہ اس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوکاوا کے ساتھی قیدی فری لانس جرنسلٹ کینجی گوٹو کو فوری رہا کردیا جائے ۔ شوئے چی یوکاوا نے کہا کہ اس دہشت گردی سے ان خطروں کا اندازہ ہوتا ہے جو دنیا بھر کے لاحق ہے ۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے دولت اسلامیہ کے ’’ بے رحمانہ قتل ‘‘ کی مذمت میں پوری دنیا کی قیادت کی ۔ وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون نے اس قاتلانہ بربریت کی مذمت کی اور صدر فرانس فرینکوئی اولاند نے اس قتل کو بربریت انگیز ہلاکت قرار دیا ۔ وزیراعظم جاپانے نے کہا کہ جاپان اردن کے ساتھ ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا کہ ‘ کیاجاپان اردن سے قیدی کی رہائی کا مطالبہ کرے گا ‘ جو قتل کی کئی وارداتوں کے سلسلہ میں یرغمال بنایا گیا ہے ۔ ویڈیو کے اجراء پر ابتداء میں شک و شبہ ظاہر کیا گیا تھا کیونکہ یہ ویڈیو فلم سرکاری چینل پر شائع نہیں کیا گیاتھا اور ویڈیو میں یوکاوا کاسرقلم کرتے وقت دولت اسلامیہ کا سیاہ و سفید پرچم بھی نہیں لہرا رہا تھا ۔