یدی یورپا کو آج 4 بجے شام تک اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کا حکم

گورنر کی طرف سے بی جے پی حکومت کو دی گئی 15 دن کی مہلت منسوخ، سپریم کورٹ بنچ کا فیصلہ
نئی دہلی 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے کرناٹک میں بی جے پی کے چیف منسٹر بی ایس یدی یورپا کو گورنر کی طرف سے دی گئی 15 دن کی مہلت کو بُری طرح کم کرتے ہوئے کل ہفتہ کو 4 بجے شام تک ایوان اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس اے کے سیکری کی قیادت میں تین رکنی بنچ نے یہ حکم دیتے ہوئے کہاکہ ’’ایوان کو فیصلہ کرنے دیجئے اور بہتر طریقہ ایوان کی اکثریت ثابت کرنا ہوگا‘‘۔ اس بنچ نے جس میں ایس اے بوبڑے اور اشوک بھوشن بھی شامل ہیں، ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے خفیہ رائے دہی کروانے یدی یورپا کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت عظمیٰ نے کرناٹک کے گورنر اور ریاستی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ایوان میں کل اکثریت ثابت کرنے کے لئے ہونے والی رائے دہی میں حصہ لینے کے لئے اینگلو ۔ انڈین برادری کے رکن کو نامزد نہ کرے۔ اس بنچ نے نئی حکومت سے یہ بھی کہاکہ ایوان میں اکثریت ثابت کئے بغیر کوئی بڑا پالیسی فیصلہ نہ کیا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کردیا کہ یدی یورپا کو تشکیل حکومت کے لئے گورنر کی طرف سے دیئے جانے والے دستوری جواز پر بھی غور کیا جائے گا۔

عدالت نے مزید کہاکہ عبوری اسکیم ایوان میں اکثریت ثابت کرنے حکومت کے امتحان کے بارے میں دستور کے مطابق فیصلہ کریں گے اور کرناٹک اسمبلی کے باہر امن و قانون کو یقینی بنانے بشمول ڈائرکٹر جنرل پولیس تمام متعلقہ حکام کو ہدایت دیں گے۔ بنچ نے کہاکہ حتمی طور پر جہاں تک اکثریت کا سوال ہے اس کو ایوان میں ثابت کیا جانا چاہئے۔ 224 رکنی اسمبلی کے 222 حلقوں میں منعقدہ انتخابات میں 104 حلقوں میں کامیابی کے ساتھ سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے اُبھری ہے۔ کانگریس کو 78 ، جے ڈی (ایس) کو 37 اور دیگر کو تین نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ کسی بھی جماعت کو اکثریت کیلئے 112 ارکان کی تائید درکار ہے اور مابعد انتخابات تشکیل شدہ کانگریس ۔ جے ڈی (ایس) نے 117 ارکان کی تائید کا دعویٰ کیا ہے اور گورنر کی طرف سے بی جے پی کو تشکیل حکومت کی دعوت کو سازش قرار دیا ہے۔ یدی یورپا کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کے لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی کا پیش کردہ مکتوب میں شامل بعض دستخطوں سے اختلاف کیا۔ روہتگی نے ایوان میں اکثریت ثابت کرنے پیر تک مناسب وقت دینے کی درخواست کی تھی لیکن عدالت نے کل اکثریت ثابت کرنے کا حکم دے دیا۔ کانگریس ۔ جے ڈی (ایس) کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشک مانو سنگھوی نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ آیا اس اتحاد کے مقابلے کم ارکان رکھنے والی جماعت کو مدعو کیا جانا درست تھا۔ سب سے پہلے اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ یدی یورپا نے 15 مئی کو 5 بجے شام اپنا پہلا مکتوب روانہ کیا تھا حتیٰ کہ اُس وقت تک ووٹوں کی گنتی بھی ختم نہیں ہوئی تھی اور الیکشن کمیشن کی طرف سے تمام منتخب ارکان میں صداقتنامے تقسیم نہیں کئے گئے تھے۔ سنگھوی نے کہاکہ ’’اُس وقت تک یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ کس کو اکثریت حاصل ہے اور گورنر کو مکتوب کی پیشکشی کے وقت یدی یورپا اپنی اکثریت کا دعویٰ بھی نہیں کرسکتے تھے‘‘۔ سنگھوی کے رفیق اور سینئر لیڈر کپل سبل نے کہاکہ گورنر اس ضمن میں اپنا اختیار تمیزی استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے سامنے ارکان اسمبلی کی دستخطیں پیش کرنا ضروری ہوتا ہے۔