یدی یورپا اکثریت کے امتحان کا سامنا کرنے سے پہلے ہی مستعفی

جے ڈی (ایس) ۔ کانگریس اتحاد کی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ، کمارا سوامی کی پیر کو حلف برداری

بنگلورو۔ 19 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں تین دن پرانی بی ایس یدی یورپا حکومت بالآخر آج ختم ہوگئی جب چیف منسٹر یدی یورپا نے اعلان کیا کہ وہ ایوان میں اکثریت کے امتحان کا سامنا نہیں کریں گے بلکہ اس سے پہلے ہی اپنا استعفیٰ پیش کردیں گے۔ گورنر وجو بھائی والا نے یدی یورپا کو اکثریت ثابت کرنے 15 دن کی مہلت دی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے اس مدت کو کافی گھٹاکر آج 4 بجے شام اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعدازاں یہ شرط بھی عائد کی گئی تھی کہ ایوان کی کارروائی کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جائے۔ ایوان سے جذباتی خطاب کے بعد یدی یورپا نے کہا ، ’’میں چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہورہا ہوں۔ میں راج بھون جاؤں گا اور استعفیٰ پیش کردوں گا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا: ’’میں خط اعتماد کا سامنا نہیں کروں گا، میں مستعفی ہورہا ہوں‘‘۔ یدی یورپا نے مزید کہا کہ اب وہ عوام کے پاس جائیں گے۔ ان کے استعفیٰ کے ساتھ ہی جے ڈی (ایس) کے ریاستی سربراہ ایچ ڈی کمارا سوامی کی قیادت میں نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہوگئی ہے جنہیں کانگریس کی تائید حاصل ہے۔ گورنر نے انہیں تشکیل حکومت کی دعوت دی ہے اور وہ پیر کو چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف لیں گے۔ نو تشکیل شدہ اتحاد نے 224 رکنی ایوان میں 117 ارکان کی تائید کا دعویٰ کیا ہے، جہاں ارکان کی موجودہ حقیقی تعداد 221 ہے۔ دو نشستوں پر مختلف وجوہات کی بناء پر رائے دہی نہیں ہوسکی تھی اور کمارا سوامی دو حلقوں سے منتخب ہوئے ہیں۔ کرناٹک میں گزشتہ تین دن سے جاری طوفانی سیاسی سرگرمیاں اب بی جے پی کیمپ سے نکل کے جے ڈی (ایس) ۔ کانگریس کیمپ کو منتقل ہوگئی ہیں۔ اس اتحاد کے تمام ارکان اسمبلی حیدرآباد سے آج بنگلورو واپس ہوئے اور دونوں جماعتوں کے قائدین نئی حکومت کی تشکیل کیلئے صلاح مشورے میں سرگرم ہوچکے ہیں۔ قبل ازیں امکانی چیف منسٹر کمارا سوامی نے کہا : ’’ہمیں جلد بازی کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
آر ایس ایس کو سبق ملا ہوگا : راہول
اس دوران کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بی جے پی کی پسپائی پر طنز کرتے ہوئے روایتی انداز میں ریمارک کیا کہ ’’عوام نے دیکھ لیا کہ قومی ترانہ بجائے جانے سے پہلے ہی بی جے پی ایوان چھوڑ کر چلی گئی۔ اس سے ظاہر ہوگیا کہ ان کے پاس (جمہوری اداروں) کا کوئی احترام نہیں ہے‘‘۔ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ کسی جمہوری ادارہ کا احترام نہیں کرتے۔ وہ (وزیراعظم مودی) اگرچہ رشوت ستانی کے خلاف جدوجہد کی باتیں کرتے ہیں لیکن خود انہوں نے ارکان اسمبلی کی خریدی کیلئے کہا تھا اور وہ خود کرپشن میں ملوث ہوئے ہیں۔ راہول نے کہا کہ وزیراعظم مودی، ہندوستان، سپریم کورٹ سے بلند اور برتر نہیں ہیں۔ امید ہے کہ آر ایس ایس سبق سیکھے گا۔