تل ابیب۔ اسرائیلی صحافی کی نئی کتاب میں فلسطین کے رہنما یاسرعرفات کو قتل کرنے کی اسرائیلی سازشوں سے متعلق سنسنی خیز انکشاف سامنے آئے ہیں۔ اسرائیل نے یاسر عرفات کو مسافر طیارہ میں تباہ کرنے کی متعدد بار کوششیں کیں اور اسرائیلی سمجھتے تھے کہ عرفات کا خاتمہسے فلسطینی ریاست کا حتمہ ہوگا۔
اسرائیلی صحافی رونین برگ مین کی نئی آنے والی کتاب کے مطابق نومبر1986سے جنوری1983تک اسرائیل کے چار ایف 15لڑاکا طیارہ عرفات کے جہاز کو آڑانے کے لئے اسٹینڈ بائی رہے ۔
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی اطلاعات پر ان طیاروں نے پانچ مختلف مسافر طیاروں کی جان بسے اڑان بھری جبکہ ایک مرتبہ بوئینگ707انتہائی قریب پہنچ کر کمیونکیشن میں خلل ڈالا تاہم ہر بار عرفات کی موجودگی یقینی نہ ہونے پر لڑاکا طیاروں کا رخ موڑدیا گیا۔
اس کے علاوہ ایتھنز ائیرپورٹ پر بھی اسرائیلی انٹیلی جنس نے عرفات کو نشانہ بنانا چاہا تاہم ناکام رہی جبکہ ایک اسرائیلی صحافی یوری اونیری کو بھی عرفات کے انٹرویو کے دوران مارنے کا فیصلہ کیاگیا لیکن یا سرعرفات کی فراست او رچھٹی حس نے دونوں کو بچالیا۔