حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون ( سیاست نیوز ) ایک جانب جہاں اسکوٹرس اور بائیک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں تو دوسری جانب آسمان سے باتیں کرتی پٹرول کی قیمتوں نے عام آدمی کو پریشان کردیا ہے کیوں کہ دفتر کو پہنچنے کے لیے اگر عوامی حمل و نقل کے ذرائع بس ، ایم ایم ٹی ایس یا میٹرو ریل کے علاوہ شیرینگ آٹوز اور کیاب استعمال کرنے کا منصوبہ بنائیں تو اخراجات کے ساتھ ٹرافک مسائل اور بہت زیادہ وقت کا صرف ہوجانا بھی پریشان کن حقیقت ہے ۔ لیکن آج عوام کوایک امید کی کرن اس وقت نظر آئی جب ورسٹائیل آٹو کامپونینٹس کمپنی کی جانب سے برقی اسکوٹر VE45 کا اعلان کیا گیا ہے ۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی نے اس وی ای 45 اسکوٹر کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے بموجب 20 ہزار قیمت والے اس اسکوٹر پر 150 کلو وزن لادا جاسکتا ہے لیکن اس پر صرف ایک ہی شخص سفر کرسکتا ہے ۔ ایک چارج پر یہ اسکوٹر 45 کلو میٹرس کی مسافت طئے کرے گا ۔ دیہی علاقوں کو مرکزیت دیتے ہوئے اس برقی اسکوٹر ای وی 45 کو تیار کیا گیا ہے لیکن یہ شہروں میں کالج کے طلبہ ، یونیورسٹیوں کے کیمپس میں مختصر فاصلوں کے طئے کرنے کے علاوہ ان تمام افراد کے لیے ایک نعمت ثابت ہوگا ، جن کی آمدنی کم ہو اور وہ قیمتی 2 پہیوں کی گاڑیاں خریدنے کے متحمل نہ ہو اور اگر گاڑی خرید بھی لیں تو وہ روزانہ مہنگے پٹرول کی مار برداشت نہیں کرپاتے ہوں ۔ مذکورہ کمپنی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت 15 کروڑ کی لاگت سے سالانہ 50 ہزار اسکوٹرس کی تیاری کی جائے گی ۔ یہاں اس حقیقت کا تذکرہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ مجاہد آزادی پوٹی سری رامولو کے خاندان سے تعلق رکھنے والے چندو کمار پوٹی بھی اس پراجکٹ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔2016 میں اس اختراعی اسکوٹر کی تیاری کا آغاز کیا گیا اورگذشتہ 18 ماہ کے دوران اس اسکوٹر کو کئی تجرباتی مراحل سے گذارا گیا اور اب ابتدائی مرحلے کے لیے کمپنی کی جانب سے 10 اسکوٹرس دستیاب ہیں۔