ہیلی کاپٹر اسکام : ملزم مائیکل نے ’ مسز گاندھی ‘ کا حوالہ دیا : ای ڈی کا دعوی

’ ایک اطالوی خاتون کے فرزند ‘ کے تذکرہ کا بھی دعوی ‘ سونیا اور راہول گاندھی ملوث : بی جے پی کا الزام ‘ ایجنسیوں کا بیجا استعمال ‘ کانگریس

نئی دہلی 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آگسٹا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کیس کی سماعت کرنے والی دہلی کی ایک عدالت نے آج اس اسکام کے مبینہ درمیانی آدمی کرسچین مائیکل پر تحدیدات عائد کردی ہیں اور کہا ہے کہ وہ ای ڈی کی تحویل میں رہتے ہوئے اپنے وکلا سے ملاقات نہیں کرسکتا ۔ ای ڈی نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ مائیکل ان ملاقاتوں کا بیجا استعمال کر رہا ہے اور وہ اپنے وکلا کو پرچیاں دیتے ہوئے ان سے پوچھ رہا ہے کہ ’’ مسز گاندھی ‘‘ سے متعلق سوالات پر کیسے نمٹا جائے ۔ مائیکل کی تحویل کی مدت میںتوسیع کیلئے درخواست پیش کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے ادعا کیا کہ وہ پوچھ تاچھ کے دوران ’’ مسز گاندھی ‘‘ کا حوالہ دے رہے ہے اور اس نے ’’ ایک اطالوی خاتون کے لڑکے ‘‘ کا بھی تذکرہ کیا ہے ۔ اس نے یہ بھی کہا کہ یہ لڑکا ہندوستان کا آئندہ وزیر اعظم کس طرح بنے گا ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے تاہم یہ نہیں واضح کیا کہ مائیکل نے پوچھ تاچھ کے دوران کس پس منظر میں یہ حوالے دئے ہیں۔ ای ڈی کا اصرار تھا کہ مائیکل کو اپنے وکلا سے ملاقات کرنے سے روکا جائے ۔ ایجنسی کا الزام تھا کہ مائیکل کو باہر سے اس کے وکلا کے ذریعہ سمجھایا جا رہا ہے کہ اسے کس طرح سے سوالات کے جواب دینے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے یہ ہدایت دی کہ ملزم کے تین وکلا اس سے ایک وقت میں صرف ایک ملاقات کرسکتا ہے اور وہ بھی ملزم سے فاصلہ رکھ کر ۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو قانونی مدد صرف 15 منٹ کیلئے صبح 10 بجے اور شام 5 بجے دستیاب ہوسکتی ہے ۔ یہ احکام ایسے وقت میں جاری کئے گئے جبکہ مائیکل کو آج وکیشن جج چندر شیکھر کی عدالت میں پیش کیا گیا جنہوں نے اس کی تحویل میں سات دن کی توسیع کردی ۔ ایجنسی نے عدالت سے کہا کہ مائیکل نے ’ مسز گاندھی ‘ کا ایک مرتبہ حوالہ دیا ہے جبکہ اس سے 27 ڈسمبر کو پوچھ تاچھ کی جا رہی تھی ۔ ای ڈی نے کہا کہ طبی معائنہ کے دوران ملز نے ایک لپٹا ہوا کاغذ اپنے وکیل اے کے جوزف کو دیا اور ای ڈی عہدیداروں نے اس کو دیکھ لیا ۔ اس کاغذ کا جائزہ لینے کے بعد انکشاف ہوا کہ یہ پوچھا گیا تھا کہ مسز گاندھی پر مزید سوالات کے جواب کس طرح دئے جائیں۔ عدالت میں ای ڈی کے اس بیان کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے مابین اس مسئلہ پر الزامات اور جوابی حملوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ بی جے پی نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کے بیان سے واضح ہوگیا ہے کہ ان کا خاندان اس اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہے ۔ کانگریس نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تحقیقاتی ایجنسیوں کو استعمال کرتے ہوئے مائیکل پر دباو ڈال رہی ہے کہ وہ ایک مخصوص خاندان کا نام لیں کیونکہ اب انتخابات قریب آ رہے ہیں اور بی جے پی کے پاس کوئی حقیقی مسئلہ باقی نہیں رہ گیا ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے عدالت میں بتایا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ ایک ایسی سازش رچی جارہی ہے جس کے نتیجہ میں ثبوت و شواہد کو مٹایا جاسکے ۔ ای ڈی نے کہا کہ عدالت نے ملزم کو قانونی مدد کی جو سہولت فراہم کی تھی اس کا بیجا استعمال کیا جا رہا ہے اور اس کو فوری روکا جانا چاہئے ۔ عدالت نے اس پر تحدیدات عائد کردی ہیں۔