واشنگٹن ۔ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جس طرح کپڑوں کا فیشن بدلتا رہتا ہے اسی طرح بالوں کا فیشن بھی بدلتا رہتا ہے۔ مرد و خواتین اپنے بالوں کو ہمیشہ ایسے انداز میں سنوارتے ہیں جس سے دوسروں کی جانب ان کی توجہ مبذول ہوجائے۔ اس سلسلہ میں فلم اسٹار، پاپ اسٹارس اور اسپورٹس سے تعلق رکھنے والی شخصیات ان کا آئیڈیل ہوتی ہیں لیکن کچھ ہیئر اسٹائیل ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی وجہ سے بال جھڑنے لگتے ہیں۔ ایک نئی اسٹڈی کے مطابق افریقی ۔ امریکی خواتین کی ایک تہائی آبادی ٹریکشن ایلوپیسیا سے متاثر ہوتی ہیں جو دراصل بتدریج بالوں کے جھڑنے کی طبی اصطلاح ہے اور یہ اس وقت رونما ہوتی ہے جب کئی ایسے ذہنی دباؤ والے حالات ہوتے ہیں جو دماغ پر اثرانداز ہونے کے ساتھ ساتھ بالوں کی جڑوں کو بھی کمزور کرتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہیکہ انسان کے جسم میں بال اس کی خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اسے ایک علحدہ شناخت عطا کرتے ہیں۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہیکہ کچھ دیدہ زیب ہیئراسٹائل ہماری خوداعتمادی میں اضافہ ضرور کرتے ہیں لیکن یہ ہمارے بالوں اور کھوپڑی کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے کریسٹل اگوہ کا کہنا ہیکہ محققین نے اس سلسلہ میں بالوں کو نقصان پہنچانے کو تین زمروں میں تقسیم کیا جائے۔ کم خطرہ والا، معتدل یا درمیانی خطرہ والا اور سب سے زیادہ خطرہ والا۔ انسان کے جسم کے وزن، بہت زیادہ گرمی اور کشیدہ حالات بھی بالوں کے نقصان کی وجہ بنتے ہیں اور کبھی کبھی بالوں کو بالکل سیدھا یا Straight رکھنے کیلئے جن کیمیائی مادوں کا استعمال کیا جاتا ہے، وہ بھی نقصاندہ ہوتے ہیں۔