’گاہک اگر مطمئن نہ ہوں تو ادائیگی سے گریز بھی کرسکتے ہیں‘
نئی دہلی ۔2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے آج کہاکہ کسی غذا کی بل پر سرویس چارج کی ادائیگی لازمی نہیں ہے اور اگر کوئی گاہک خدمت سے مطمئن نہیں ہوگا تو وہ سرویس چارج ادا کرنے کا انتخاب بھی کرسکتا ہے ۔ مرکز نے ریاستوں کو ہدایت کی کہ تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں کے احاطے میں بورڈ آویزاں کرتے ہوئے اس اطلاع کے دکھانے کو یقینی بنایا جائے۔ مرکزی وزارت اُمور صارفین نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’گاہکوں سے متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں کہ اکثر ہوٹلیں اور ریستوراں 5تا 20 فیصد سرویس چارج وصول کرنے پر عمل پیرا ہیں اور اپنی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کا خیال کئے بغیر گاہکوں کو سرویس چارج ادا کرنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ‘‘ ۔ اس وزارت نے ہوٹل اسوسی ایشن اف انڈیا سے وضاحت طلب کی جس نے کہا تھا کہ ’’سرویس چارج خالصتاً گاہکوں کی مرضی پر منحصر ہے اور اگر وہ کسی ہوٹل یا ریستوراں میں کھانے کے تجربے سے مطمئن نہ ہوں تو وہ سرویس چارج کی ادائیگی سے انکار بھی کرسکتے ہیں۔ چنانچہ یہ لازمی نہیں بلکہ رضاکارانہ متصور کیا جائے گا ‘‘۔