ہوٹلوں میں استعمال ہونے والے گوشت کے تعلق سے بلدیہ کی مہم متوقع

معیارات کا جائزہ لیا جائے گا ۔ غیر معیاری اشیا کی فراہمی سے متعلق شکایات پر منصوبہ بندی

حیدرآباد۔24اپریل(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی ہوٹلوں میں استعمال ہونے والے گوشت اور ان کی خریدی کے سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے دوبارہ مہم شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ شہر کے ریستوراں اور ہوٹلوں میں استعمال کئے جانے والے گوشت کے معیار کا جائزہ لیا جاسکے۔ گذشتہ برسوں کے دوران مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے ہوٹلوں میں غیر معیاری اشیاء کی فراہمی اور ناقص صفائی کے انتظامات کے سلسلہ میں دھاوے کرتے ہوئے کئی ہوٹلوں پر جرمانہ عائد کیا جاچکا ہے اور کئی ہوٹلوں کو مقفل و مہر بند کرنے کے اقدامات بھی کئے جا چکے ہیں لیکن جی ایچ ایم سی عہدیداروں نے بتایا کہ اب دوبارہ اس بات کی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ شہر کی ہوٹلوں میں غیر معیاری اشیاء فروخت کی جا رہی ہیں اور خاص طور پر گوشت میں بدبو کی شکایات موصول ہو رہی ہیں ۔ بتایاجاتاہے کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے گذشتہ ایک برس کے دوران چنگی چرلہ مسلخ سے فروخت کئے گئے گوشت کے ریکارڈ س اور ہوٹلوں میں درکار گوشت کی مقدار کا جائزہ لے گی اور اس کے فوری بعد کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے بلدی حدودمیں موجود تمام ہوٹل مالکین کو اس بات کا پابند بنایا تھا کہ وہ سرکاری مسالخ سے خریدے گئے گوشت کے استعمال کو یقینی بنائیں بنائیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس تاکید کے بعد چنگی چرلہ سے گوشت کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے یومیہ اعداد و شمار کا جائزہ بھی لیا جانے لگا تھا لیکن اس کے اب دوبارہ چنگی چرلہ میں گوشت کی فروخت میں کمی بھی ریکارڈ کی جا رہی ہے ۔ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ سرکاری مسالخ سے گوشت کی خریدی سے انہیں فی کیلو 25تا35 روپئے کا نقصان ہوتا ہے اسی لئے اکثر ریستوراں مالکین کی جانب سے خانگی طور پر گوشت کی خریداری کی جاتی تھی لیکن مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے بعد ہوٹل مالکین نے سرکاری مسالخ کے ٹھپہ والے گوشت کا استعمال شروع کردیا ہے لیکن اس کے باوجود اگر جی ایچ ایم سی کی جانب سے ہراسانی کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو ایسی صورت میں ہوٹل مالکین کو مشکلات کا سامناکرنا پڑے گا ۔ہوٹل و ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے شہر کی نامور ہوٹلوں اور ریستوراں پر دھاوے کے باعث ہوٹلوں کے کاروبار متاثر ہوئے ہیں جبکہ جی ایچ ایم سی کو ان نامور معیاری ہوٹلوں اور ریستورانوں کے خلاف کاروائی سے زیادہ سڑک کے کنارے فروخت کئے جانے والے فاسٹ فوڈ مراکز کا جائزہ لینا چاہئے کیونکہ یہ فاسٹ فوڈ مراکز صحت عامہ کے لئے خطرہ ثابت ہو رہے ہیں ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے بتایا کہ شہر کی ہوٹلوں اور ریستوراں میں استعمال کئے جانے والے گوشت کے سلسلہ میں جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی سے گریز نہیں کیاجائے گا کیونکہ بلدیہ کی جانب سے متعدد مرتبہ اس سلسلہ میں احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔