نئی دہلی۔2 اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) ملک میں ہوائی جہاز کے ایندھن کے دام یکم اکتوبر سے سات فیصد سے زیادہ بڑھ کر 57 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے جس سے ہوائی سفر مہنگے ہونے کا اندیشہ ہے ۔ملک کی سب سے بڑی تیل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن سے ملنے والی معلومات کے مطابق، یکم اکتوبر سے دہلی میں ہوائی جہاز کے ایندھن 74،667 روپے فی کلولیٹر ہو گیا ہے ۔ یہ جنوری 2014 کے بعد کا اعلی ترین سطح ہے ۔ اس سال ستمبر میں یہ 69،461 روپے فی کلولیٹر تھا۔ اس طرح اس کے دام میں 7.49 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ہوائی جہاز کے ایندھن کی قیمتوں کا ماہانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اس کے لیے موزوں ہر مہینے کی پہلی تاریخ سے تازہ ترین قیمت لاگو ہوتی ہے ۔ یہ لگاتار تیسرا مہینہ ہے جب ہوائی جہاز کا ایندھن مہنگا ہوا ہے ۔قیمتوں میں اضافے کے بعد پیر کو فضائیہ کمپنیوں کے حصص پونے پانچ فیصد تک ٹوٹ گئے ۔ پہلے سے نقدی کی قلت میں چل رہی اور سال کی پہلی دو سہ ماہی میں 2،350 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان اٹھا چکے جیٹ ایئر ویز کے حصص 4.74 فیصد ٹوٹ گئے ۔ ملک کی سب سے بڑی ہوائی فضائی کمپنی انڈیگو کے حصص 3.96 فیصد اور کفایتی فضائیہ کمپنی اسپائس جیٹ کے حصص 2.16 فیصد گر گئے . ایئر لائنز کا 35 سے 40 فیصد خرچ ہوائی جہاز کے ایندھن کی مد میں ہوتا ہے ۔ کولکتہ میں ہوائی جہاز کے ایندھن کے دام یکم اکتوبر سے 6.77 فیصد بڑھ کر 79،736 روپے ، ممبئی میں 7.25 فیصد بڑھ کر 74،177 روپے اور چنئی میں 7.40 فیصد بڑھ کر 75،521 روپے فی لیٹر پر پہنچ گئے ۔