ریسیڈنٹ کمشنران یا ان کے نمائندوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت ۔ دہلی پولیس کا عملہ کیلئے سرکلر جاری
نئی دہلی 29 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کیرالا ہاوز معاملہ میں پروٹوکول کی خلاف ورزی پر تنقیدوں کا سامنا کرنے والی دہلی پولیس نے آج ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے اپنے عہدیداروں سے کہا کہ وہ کسی بھی احتیاطی کارروائی کی ضرورت میں ریاستی بھونس کے ریسیڈنٹ کمشنران سے رابطہ کریں۔ دہلی پولیس نے یہ سرکلر کل جاری کیا ہے جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ کیرالا ہاوز کو بیف کی تحقیقات کے سلسلہ میں جو عہدیدار گئے تھے انہوں نے ریسیڈنٹ کمشنر سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا ۔ یہاں انہوں نے کچھ جانکاری حاصل کرنے کے علاوہ حفاظتی انتظامات کئے تھے ۔ اس سرکلر پر سینئر اسپیشل کمشنر آف پولیس ( لا اینڈ آرڈر ) نے دستخط کئے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آئندہ جب کبھی کوئی موقع ہو یا صورتحال کسی احتیاطی کارروائی کی متقاضی ہو تو کسی بھی ریاستی بھونس میں پولیس عملہ کو چاہئے کہ وہ پہلے ان بھونس کے ریسیڈنٹ کمشنران سے یا ان کے نمائندوں سے رابطہ کریں۔ کہا گیا ہے کہ اگر کسی تاخیر کے نتیجہ میں کسی جرم کے انجام پانے کا اندیشہ ہو یا تاخیر سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال میں بگاڑ پیدا ہوتا اور جانی و مالی نقصان ہوسکتا ہو تو کسی تاخیر کے بغیر قانونی کارروائی کا آغاز کیا جانا چاہئے ۔ کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں سب سے پہلے ریسیڈنٹ کمشنران یا ان کے نمائندوں کی مدد حاصل کی جانی چاہئے ۔ ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کو حراست میں لئے جانے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی یہ سرکلر جاری کیا گیا ہے ۔ انہیں امن کو نقصان پہونچانے کے الزام میں کل دیر گئے گرفتار کیا گیا تھا ۔ گپتا نے جھوٹی شکایت کی تھی کہ کیرالا ہاوز میں بیف سربراہ کیا جا رہا ہے ۔ کمشنر پولیس دہلی بی ایس بسی نے بعد ازاں کہا کہ پولیس گپتا کے خلاف جھوٹی شکایت کرنے پر تعزیرات ہند کے تحت مقدمہ درج کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔دہلی پولیس پر کیرالا ہاوز میں دھاوے اور تلاشی پر مختلف گوشوں بشمول حکومت کیرالا کی جانب سے سخت تنقیدیں کی گئی تھیں۔