پاکستانی ہائی کمیشن میں تقریب سے سہیل محمود کا خطاب
نئی دہلی 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی ہائی کمشنر متعینہ ہند سہیل محمود نے آج کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین بشمول کشمیر دیرینہ مسائل مذاکرات کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں۔ جس سے جنوبی ایشیاء میں ’امن و استحکام کے ایک نئے دور‘ کا آغاز ہوگا۔ محمود نے پاکستان بشمول ہند جنوبی ایشیاء میں تمام ملکوں کے ساتھ پرامن اور خوشگوار پڑوسی تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان کے قومی دن کے موقع پر یہاں پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنے ملک کا پرچم لہرانے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ وہ اُمید کرتے ہیں کہ سفارت کاری کو موقع فراہم ہوگا اور مذاکرات شروع کرنے کی مساعی کامیاب ہوگی جس سے دونوں ملکوں کو اپنے اختلافات کی یکسوئی اور باہمی تعلقات پر پیشرفت میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہاکہ ’’خارجی تعلقات بالخصوص جنوبی ایشیاء کے تناظر میں پاکستان بدستور پرامن پڑوسی کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا اور اس تناظر میں جنوبی ایشیاء میں پاکستان بشمول ہند تمام ملکوں کے ساتھ پرامن اور بہتر پڑوسی کے تعلقات چاہتا ہے‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر پاکستان اس قسم کے تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستانی سفارت کار نے مزد کہاکہ ’’ہم نے ہمیشہ ہی مذاکرات کے ذریعہ تمام دیرینہ مسائل کی یکسوئی کی خواہش کی ہے اور ہم یقین کرتے ہیں کہ بشمول کشمیر تمام دیرینہ مسائل اگر مذاکرات کے ذریعہ حل کرلئے جائیں تو اس سے جنوبی ایشیاء میں امن، استحکام اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ 1947 ء میں خصوصی آزادی کے بعد ہندوستان اور پاکستان 2018 ء میں 70 ویں سال میں پہونچ جائیں گے۔ اس بات کی جھلک پیش کرنا بھی نمایاں اہمیت کا حامل ہوگا کہ گزشتہ 70 سال کس طرح گزرے اور یہ عہد کیاکہ آئندہ 70 سال اس (گزرے ہوئے 70 سال) سے مختلف ہوں گے۔