نئی دہلی، 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) شعراء کرام اور ماہرین تعلیم کا یہ مشترکہ احساس ہے کہ اُردو جو کہ رابطے کی زبان اور مشترکہ تہذیب کی علامت ہے، ہند ۔ پاک تعلقات کو قریب لانے اور کشیدگی دور کرنے میں کلیدی رول ادا کرسکتی ہے۔ ممتاز صحافی کلدیپ نائر نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ دوستی کی اہمیت ہے اور 26 سال قبل 14 اور 15 اگسٹ کی درمیانی شب ہم نے سرحد پر موم بتی روشن کی تھی، اُس وقت بمشکل دس پندرہ افراد موجود تھے لیکن گزشتہ سال تقریباً دیڑھ لاکھ افراد نے سرحد پر ہندوستان ۔ پاکستان زندہ باد اور اُردو زندہ باد کے نعرے بلند کئے۔ کلدیپ نائر کل شام ڈی پی ایس متھرا روڈ پر 17 ویں جشن بہار مشاعرہ کی صدارت کررہے تھے۔ انھوں نے کہاکہ اگرچہ مذہب کی بنیاد پر ملک کی تقسیم غلط تھی لیکن جو ہوگیا ،سو ہوگیا اور اب عوام ایک دوسرے سے ملاقات کے خواہشمند ہیں کیونکہ ان کی زبان اور تہذیب مشترک ہے جوکہ گنگا جمنی تہذیب کہلاتی ہے۔ اس مشاعرے میں محبان اُردو کی کثیر تعداد شریک تھی جس میں سیاست سے لے کر دور حاضر کے مسائل کو اُجاگر کیا گیا۔ جن شعراء کرام نے سامعین سے زبردست داد تحسین حاصل کی ان میں کشور ناہید، امجد اسلام امجد اور عنبرین حبیب (پاکستان) ، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ (امریکہ) ، اشفاق حسین زیدی (کینیڈا) ، عمر سلیم العیدروس (سعودی عرب) اور زہانگ زیہان (چین) تھے۔ ہندوستان کی نمائندگی وسیم بریلوی، خوشبیر سنگھ شہاد، پاپلر میرٹھی نے کی۔ نظامت کے فرائض منصور عثمانی نے انجام دیئے۔