سرینگر 10 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر میں سرحدات پر کشیدگی میں فوری کمی پر زور دیتے ہوئے اپوزیشن پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے آج ہندوستان اور پاکستان سے کہا کہ وہ بردباری کا مظاہرہ کریں اور ایک دوسرے کے خلاف سخت کلامی کی بجائے دوستی اور امن کی بات کریں۔ پی ڈی پی سربراہ مفتی محمد سعید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ ایسے وقت جبکہ دونوں ملکوں کو سرحد کے دونوں جانب سیلاب متاثرین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنا چاہئے یہ لوگ سرحدات پر خطرناک تصادم میں مصروف ہیں جس کے نتیجہ میں ریاست کے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے جو پہلے ہی تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ فریقین کو چاہئے کہ وہ سخت جوابی کارروائی کے نعروں کے ذریعہ حالات کو مزید ابتر کرنے اور ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کی بجائے سیاسی قیادت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر جامع بات چیت کے منسوخ شدہ عمل کو بحال کریں اور اس کے ریعہ تمام مسائل بشمول جاریہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو بھی حل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو چاہئے کہ وہ کسی تاخیر کے بغیر مواصلاتی رابطوں کا احیاء عمل میں لائیں
اور انہیں سرحدات پر جاریہ کشیدگی کے اضافہ کے انتہائی عواقب کو ذہن میں رکھنا چاہئے ۔ مفتی سعید نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین امن نہ صرف علاقہ کے استحکام ‘ ترقی اور معاشی خوشحالی کیلئے ضروری ہے بلکہ پاکستان میں ابھرتے ہوئے جمہوری اداروں کیلئے بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کا امن کیلئے بہت کچھ داؤ پر ہے کیونکہ انہیں ہندوستان و پاکستان کے مابین کشیدگی میں اضافہ کی قیمت چکانی پڑتی ہے ۔ انہیں امید ہے کہ دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت اس مسئلہ کو ذہن میں رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کیلئے 2003 میں طئے پائی جنگ بندی کی کوششیں بہت اہمیت کی حامل ثابت ہوئی ہیں۔ سعید نے کہا کہ سرحد پر جنگ بندی سے نہ صرف عوام کو راحت ملی ہے بلکہ اس کے نتیجہ میں امن کے فروغ کے امکانات بھی بڑھے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نریندر مودی کی قیادت میں نئی حکومت سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے نقش قدم پر چلے گی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے عملی اقدامات کریگی ۔