ہند ۔ بنگلہ دیش سرحدی تنازعہ اور دریائے تیستا پر مذاکرات

ڈھاکہ ۔ 26 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور بنگلہ دیش نے آج کلیدی مسائل جیسے ویزا کے اجراء کے عمل کو بعض زمروں کے لئے آسان بنانا اور تریپورہ میں قائم برقی توانائی پلانٹ کے لئے برقی توانائی کی سربراہی میں تعاون جیسے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے پیشرفت کی ۔ یہ مسائل وزیرخارجہ سشما سوراج کی وزیر خارجہ بنگلہ دیش ابوالحسن محمود علی اور وزیراعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کے دوران منظرعام پر آئے ۔ سشما سوراج کل رات دیر گئے بنگلہ دیش پہونچی تھیں۔ انھوں نے زمینی سرحد کے معاہدہ اور مجوزہ دریائے تیستا کے پانی میں شراکت داری کے معاہدہ اور غیرقانونی نقل مقام کے مسائل پر بھی بات چیت کی ۔ اُن کی مدد معتمد خارجہ شجاتا سنگھ اور وزارت خارجہ کے دیگر سینئر عہدیدار کررہے تھے۔ مذاکرات وزیر خارجہ بنگلہ دیش کے ساتھ دفتر خارجہ بنگلہ دیش میں منعقد کئے گئے ۔ سشما سوراج بنگلہ دیش کے دو روزہ سرکاری دورہ پر ہیں ۔ یہ وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا اولین بیرون ملک دورہ ہے ۔ ہندوستان نے بنگلہ دیش کو تیقن دیا کہ وہ بنگلہ دیش کیلئے فکرمندی کے مسائل جیسے زمینی سرحدی تنازعہ اور دریائے تیستا کے پانی میں شراکت داری کے بارے میں معاہدوں پر مثبت عزائم رکھتا ہے ۔ ویزا کے اجراء کا طریقہ کار بہتر بنانے کے بارے میں فوری طورپر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ زیادہ نرم رویہ اختیار کرنے والے نظام کے تحت اس کو بھی شامل کیا جائے گا یا نہیں ۔ دونوں فریقین نے گیاس سے حاصل کی جانے والی برقی توانائی کے پراجکٹ پالاٹنگا (تریپورہ) اور برقی توانائی کے اس پلانٹ سے بنگلہ دیش کو سربراہی کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ حالانکہ کسی معاہدہ پر دستخط نہیں کئے گئے اور نہ اس دورہ سے بہت زیادہ توقعات وابستہ تھیں جسے ایک خیرسگالی دورہ قرار دیا جارہا ہے ۔ اس کا مقصد باہمی تعلقات میں پیشرفت تھا جو گزشتہ چند سال کیلئے مثبت راستے پر ہیں۔ دیگر مسائل میں اُن طریقوں پر بھی غور کیا گیا جن کے ذریعہ اہم شعبوں بشمول معاشیات اور تجارت میں باہمی تعاون میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ نمایاں بات یہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت جس کا ساتھ ترنمول کانگریس اور آسام گنا پریشد دے رہے تھے ، کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت زمینی سرحدی تنازعہ اور دریائے تیستا کے پانی میں بنگلہ دیش کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں سے قاصر رہی تھی۔ زمینی سرحدی معاہدہ جس کی ہنوز پارلیمنٹ نے منظوری نہیں دی ہے ، ہندوستان اور بنگلہ دیش کی بین الاقوامی سرحد کا ازسرنو تعین کرے گا ۔ بعض علاقوں کا باہم تبادلہ ـکیا جائے گا جن کے ساتھ ہی ساتھ دونوں ممالک کے علاقوں کی آبادی بھی دوسری ملک کو منتقل ہوجائے گی ۔