آئندہ ہفتے وزیرخارجہ سشماسوراج اور وزیردفاع نرملا سیتارامن کی اپنے
امریکی ہم منصبوں مائیک پومپیو اور جیمس میاٹس کے ساتھ اہم مذاکرات
واشنگٹن ۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیرخارجہ ہند سشماسوراج اور وزیردفاع نرملا سیتارامن اپنے امریکی ہم منصبوں مائیک پومپیو اور جیمس میاٹس کے ساتھ آئندہ ہفتہ مذاکرات کریں گی جن کے بارے میں ماہرین کو توقع ہیکہ ہند ۔ امریکہ کے درمیان معاشی اور تجارتی شعبوں میں جس نوعیت کے تعلقات ہیں، ان میں خوشگوار تبدیلی ہوگی۔ انڈیا ۔ یو ایس 2+2 ڈائیلاگ کے انعقاد کے موقع پر پومپیو اور میاٹس اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کی میزبانی کریں گے جس کا اعلان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیراعظم ہند نریندر مودی کی گذشتہ سال جون میں ہوئی ملاقات کے ایک سال بعد کیا گیا ہے۔ یاد رہیکہ حالیہ دنوں میں امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے خصوصی طور پر ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکلوں پر ہندوستان کی جانب سے زائد ٹیکس عائد کئے جانے پر امریکہ شدید طور پر ناراض ہے۔ گذشتہ ہفتہ ہندوستان نے امریکہ سے درآمد کی جانے والی 29 مصنوعات پر زائد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جو دراصل امریکہ کی جانب سے کئے گئے ایک ایسے فیصلہ کا جواب تھا جس میں امریکہ نے اسٹیل اور المونیم پر زائد ٹیکس عائد کرنے والے ممالک میں ہندوستان کو بھی شامل کیا تھا۔ مذکورہ چاروں وزراء توقع ہیکہ حکمت عملی معاملات خصوصی طور پر دفاعی تعلقات، انڈوپیسیفک خطہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیاء پالیسی پر تبادلہ خیال کریں گے جس میں ہندوستان کو ایک بہت اہم رول ادا کرنا ہے۔ یہاں موجود عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ اس 2+2 ڈائیلاگ کو دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی اہم ترین مذاکرات سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر وائیٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے سابق ڈائرکٹر انیش گوئل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خوشگوار علامت ہیکہ 2+2 ڈائیلاگ جاریہ سال بھی جاری رکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے ہند ۔ امریکہ کے تعلقات کو جس غیریقینی کیفیت نے گھیر رکھا ہے، اس سے راحت مل سکتی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گوئل نے بتایا کہ گذشتہ کچھ ماہ سے دونوں ممالک تحدیدات، ٹیکس اور دیگر معاشی و تجارتی معاملات میں الجھ کر رہ گئے ہیں جہاں ایک ایسا موڑ بھی آیا کہ دونوں ممالک آنکھ سے آنکھ ملا کر دیکھنے کے موقف میں نہیں رہے لہٰذا 2+2 ڈائیلاگ کے ذریعہ اب حکمت عملی معاملات پر زائد توجہ مرکوز کی جائے گی جو دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ اہم معاملات جیسے دہشت گردی سے نمٹنا، سائبر سیکوریٹی، دفاعی تعاون اور علاقائی سیکوریٹی 2+2 ڈائیلاگ کے اہم موضوعات ہوں گے۔