نئی دہلی 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)ہندستان اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات کے 25سال پورے ہونے کے موقع پر مشترکہ اہمیت کے حامل امور اور مشترکہ ذمہ داریوں پر غور کرنے کے لئے کل یہاں ایک بین اقوامی سیمینار کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔او پی جندل گلوبل یونیورسیٹی نے اسرائیل کی تل ابیب یونیورسیٹی کے اشتراک سے ہند اسرائیل تعلیمی مذاکرات: سیاسی و ثقافتی چوکیاں عنوان سے یہ دو روزہ مشترکہ بین اقوامی کانفرنس طلب کی ہے جس کا اہتمام جندل سنٹر آف اسرائیل اسٹڈیز اور امریکہ کی مڈل ایسٹ فورم نے کیا ہے ۔کانفرنس کے ذمہ داران کے مطابق بعض سرکردہ ہندستانی اور اسرائیلی ماہرین تعلیم اس موقع پر ایک دوسرے کے تعلق سے تقاریر یا خطاب سے کام لینے کے بجائے اکیسویں صدی کی کثیر جہتی آزمائشوں کے پس منظر میں مشترکہ اہمیت کے حامل امور اور مشترکہ ذمہ داریوں پر مکالمہ کریں گے ۔واضح رہے کہ ہند اسرائیل باہمی تعلقات 1992میں قائم ہوئے تھے ۔ تب سے ابتک پیچیدہ معاشروں کی نمائندگی کرنے والے دونوں ملکوں نے سیاست، حکمت اور معیشت کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو ٹھوس تر بنایا ہے ۔انڈیا ہیبیٹ سنٹر میں افتتاحی اجلاس کی صدارت جندل سنٹر فار اسرائیل اسٹڈیز کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور جندل اسکول آف انٹر نیشنل افیئرس کی رابطہ کار ڈاکٹر روحی داس گپتا کریں گی اور اسرائیلی سفیر ہند ڈینئیل کیرمون، امور خارجہ کی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ اور پارلیمانی رکن ڈاکٹر ششی تھرور اورتل ابیب یونیورسیٹی کے پروفیسر رانان رین اظہار خیال کریں گے ۔ مذاکراتی پیانلوںمیں اسرائیل کے تئیں ہندستانی اپروچ، ہندستان کی مذہبی، فکری اور ادبی سوچ، امکانات اور آزمائشیں زیر بحث آئیں گی۔ دو کلیدی خطبے بھی پیش کئے جائیں گے ۔