’’ہند کو ہندوراشٹرا بنانے کیلئے موہن بھاگوت بہتر صدر ہوں گے ‘‘

آر ایس ایس سربراہ ایک بہترین صدارتی پسند ہوسکتے ہیں ، تائید کا فیصلہ اُدھو ٹھاکرے کریں گے : سنجے راؤت
ممبئی ۔27 مارچ  ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے آج کہا کہ ہندوستان کو ایک ’’ہندو راشٹر‘‘ بنانے کیلئے صدرجمہوریہ کے عہدہ پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت ایک بہترین انتخاب ہوں گے ۔ راؤت نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کا یہ اعلیٰ ترین منصب ہے ۔ اس پر کوئی پاک صاف ا میج کے حامل شخص کو فائز ہونا چاہئے ۔ ہم نے سنا ہے کہ صدر کیلئے موہن بھاگوت کے نام پر غور و بحث جاری ہے ‘‘ ۔ راؤت نے مزید کہا کہ ’’اگر ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا ہے تو صدرجمہوریہ کے عہدہ کیلئے موہن بھاگوت ایک بہترین پسند و انتخاب ہوسکتے ہیں۔ لیکن ( ان کی امیدواری کی تائید کا ) فیصلہ اُدھو جی ( ٹھاکرے) کریں گے ‘‘۔ اس سوال پر کہ صدارتی انتخابات کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیلئے وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے ترتیب دیئے جانے والے ڈنر میں شرکت کریں گے ۔ راؤت نے راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ’’ماتوشری‘‘ ( اُدھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ ) پر بھی لذیذ غذائیں تیار کی جاتی رہی ہیں۔ سینا کے ایم پی نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ دو صدارتی انتخابات میں بالا صاحب نے زعفرانی بہاؤ میں بہنے سے گریز کیا تھا اور وہی کیا جو ملک کے مفاد میں تھا ۔ اس وقت بھی صدارتی امیدوار انتخابات پر تبادلۂ خیال کیلئے ’ماتوشری‘ آئے تھے ‘‘ ۔ راؤت نے کہاکہ ’’جو ووٹ چاہتے ہیں وہ ماتوشری آسکتے ہیں۔ ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ ماتوشری میں بھی پرتکلف لذیذ غذائیں پکائی جاتی ہیں‘‘ ۔