ہند کا نیوکلیر اسلحہ پر اقوام متحدہ قراردادکیخلاف ووٹ

اقوم متحدہ ۔ 3 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے امریکہ کے ساتھ ملکر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد کی مخالفت کی جس میں نئی دہلی سے اپنے نیوکلیائی ہتھیاروں کو رضاکارانہ طورپر ترک کردینے پر زور دیاگیا ہے۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور پاکستان کو بھی نشانہ بنایا گیا اور اسے آخرکار زبردست اکثریت کے ساتھ منظور کرلیا گیا ۔ امریکہ اس قرارداد کے ایک کلیدی حصہ کے خلاف ووٹ دینے میں ہندوستان کے ساتھ شامل ہوگیا ، جو نیوکلیر ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول سے متعلق ہے اور جس نے ہندوستان ، اسرائیل اور پاکستان کو غیرنیوکلیر اسلحہ والی مملکتوں کی حیثیت سے نیوکلیائی عدم پھیلاؤ معاہدہ ( این پی ٹی ) کی غیرمشروط طورپر تعمیل کرلینے پر زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنے تمام نیوکلیر مراکز کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ( آئی اے ای اے ) کے حفاظتی معیارات کے تحت لائیں۔ سادہ زبان میں سمجھیں تو یہ فقرہ ان تینوں ممالک کو اپنے نیوکلیر ہتھیاروں سے دستبردار ہوجانے پر زور دیتا ہے

اور یہ بھی کہتا ہے کہ مستقبل میں ایسے ہتھیار تیار کرنے کی کوئی کوشش نہ کرے ۔ اسرائیل اور پاکستان نے بھی اس دفعہ کے خلاف ووٹ دیاجبکہ فرانس ، برطانیہ اور بھوٹان ووٹنگ سے غیرحاضر رہے ۔ یہ قرارداد 193 رکنی یو این جی اے میں 165 ووٹوں سے منظور ہوگئی جبکہ 21 ممالک غیرحاضر رہے ۔ ہندوستان اور امریکہ کے ساتھ برطانیہ ، روس ، اسرائیل اور شمالی کوریا نے ملکر نیوکلیر ہتھیار سے پاک دنیا فروغ دینے کے تئیں کام کرنے سے متعلق قرارداد کو اس کی مجموعی شکل کے خلاف ووٹ دیالیکن اسے بھی 169 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کرلیا گیا جبکہ چین ، پاکستان ، بھوٹان ، مائیکرونیشیااور پلاؤ ووٹنگ سے دور رہے۔ یہ قرارداد اور اسی طرح کے دیگر اقدامات یو این چارٹر کے تحت لازمی نہیں ہے اور ان کی علامتی صفت ہوتی ہے ۔