ہند ، پاک کا باہمی روابط پر تبادلہ خیال

حالات کو معمول پر لانے، تجارتی تعلقات کو بڑھاوا دینے پر توجہ مرکوز، معتمد سطح کا اجلاس
نئی دہلی ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپنے وزرائے تجارت کی ہفتہ کو میٹنگ سے قبل ہندوستان اور پاکستان نے آج تجارتی روابط کو معمول پر لانے کیلئے ’’رکاوٹوں‘‘ کو دور کرنے اور آگے بڑھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ معتمد تجارت ایس آر راؤ اور ان کے پاکستانی ہم منصب قاسم ایم نیاز کے درمیان اجلاس کے دوران دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ تجارت کو معمول پر لاتے ہوئے اسے بڑھاوا دینا ایک مسلسل عمل ہے،

ذرائع نے یہ بات کہی۔ عہدیداروں نے یہاں بتایا کہ زائد از ایک سال کے وقفہ کے بعد منعقدہ سکریٹری سطح کی میٹنگ کا مقصد ہند ۔ پاک تجارتی روابط کو معمول پر لانے کے بارے میں نواز شریف حکومت کے نقطہ نظر کو سمجھنا بھی رہا۔ پاکستانی فریق کے ایک ذریعہ نے کہاکہ یہ میٹنگ مثبت اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ دونوں فریقوں نے مختلف رکاوٹوں بشمول غیرتجارتی رکاوٹوں پر غوروخوض کیا تاکہ انہیں دور کرتے ہوئے تجارت کو فروغ دیا جاسکے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں فراخدلانہ عمل گذشتہ سال جنوری میں ہندوستانی سپاہی کا سر قلم کردینے کے بعد متاثر ہوگیا تھا۔ علاوہ ازیں پاکستان نے ہندوستان کو نہایت پسندیدہ قوم (ایم ایف این) درجہ عطا کرنے کیلئے قطعی مہلت بھی گنوا دی، جس کا بھی ہندوستانی حکام کیلئے منفی اثر ہوا۔ پاکستان یہ درجہ ڈسمبر 2012ء تک عطا کردینا والا تھا، جس کے تحت 1,209 اشیاء کی منفی فہرست کو حذف کیا جانا تھا۔

مظفرنگر فساد پر انسانی حقوق کمیشن کی کل میٹنگ
لکھنؤ ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) این ایچ آر سی حکومت اترپردیش کے سینئر عہدیداروں سے 17 جنوری کو ملاقات کرتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ مظفرنگر کو اپنے 3 دوروں کے بعد اخذ کردہ اپنی تحقیقات سے واقف کرائے گی، صدرنشین کمیشن جسٹس کے جی بالکرشنن نے آج یہ بات کہی۔ انہوں نے یہاں این ایس آر سی کے سہ روزہ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کی ٹیموں نے مظفرنگر کا 3 بار دورہ کیا اور ان کے اخذ کردہ معلومات، تاثرات اور سفارشات سے 17 جنوری کو ریاستی حکومت کے سینئر عہدیداروں کو واقف کرایا جائے گا۔