نئی دہلی /بیجنگ24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) چین نے آج کہا کہ ہندوستان کے ساتھ دیرینہ سرحدی تنازعہ کی عاجلانہ یکسوئی کی دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کیلئے ضروری ہے ۔ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ہم کو اصل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا ۔ چین نے نہایت ہی پیچیدہ مسئلہ کو حل کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنے کی خواہش ظاہر کی ۔ دہلی میں دونوں ملکوں ہندوستان اور چین کے خصوصی نمائندوں کے درمیان ہوئی بات چیت کے دوران سرحدی تنازہ پر تبادلہ خیال کیا ۔ دونوں جانب کے نمائندوں نے ماضی میںہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیااور کہا کہ اس سمت میںمزید پیشرفت کی ضرور ت ہے ۔ چین کے وزارت خارجہ کی ترجمان ہوجیونگ نے کہا کہ چین اپنی جانب سے تنازعہ کی یکسوئی کا متمنی ہے ۔ قومی سلامتی مشیر اجیت دویول اور چین کے اسٹیٹ کونسلر یانگ جیچی نے کل دہلی میں ملاقات کی اور آج بھی باہمی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی مذاکرات کے 18 ویں مرحلے میں تمام مسائل کا جائزہ لیا گیا ۔ وزارت خارجہ چین کے ترجمان نے کہا کہ میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ سرحدی تنازعہ کا عاجلانہ حل ہی اصل سوال ہے اور یہ دونوں ملکوں کے بنیادی مفادات میں اہمیت رکھتا ہے ۔ باہمی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرلیا جانا چاہئے ۔ دونوں جانب کی دو روزہ بات چیت کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ سرحدی تنازعہ ہی اصل مسئلہ ہے ۔
تاریخ کے حوالے سے ہم اس اہم سرحدی سوال کو یوں ہی نہیں چھوڑ سکتے ۔ ہر ایک پیچیدہ مسئلہ متعلقہ ملکوں کی مساعی سے ہی حل ہوسکتا ہے ہم نے مثبت پیشرفت کرلیہے ۔ اس لئے ہم زور دے رہے ہیں کہ ہم کو درست راہ پر چلتے ہوئے ماضی کیکامیابیوں کو ہی آگے برھاناچاہئے ۔ اس کے لئے مروج بات چیت کے طریقوں پر عمل کیا جائے ۔ اس خاتون ترجمان نے مزیدکہا کہ ہم ہندوستان کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں ۔ ہندوستان کو بھی اس سلسلہ میںمزید پیشرفت کرنی ہوگی ۔ ہوا جیونگ نے مزید کہا کہ ہماری بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے نمائندوں دیوول اور یانگ نے قومی مفادات اور دونوں ملکوں کے عوام کے فوائد کو ذہن میں رکھ کر مسئلہ کی سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے ۔ صحیح راستہ چلتے ہوئے ہم امن کی جانب قدم اٹھا سکتے ہیں۔ دیوول اور یانگ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی تنازعہ کی قطعی یکسوئی کی جانب کوشش کی جارہی ہے اس کے ساتھ ہم امن و سرحدی علاقہ کے تقدس کو برقرار رکھنے پر کام کرنا ہوگا ۔