ہند۔ چین بھائی بھائی۔ کبھی نہیں ہوسکتے: شیوسینا

ممبئی۔/25جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) شیوسینا نے آج دہشت گردی کے مسئلہ سے نمٹنے میں چین پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزآم عائد کیا ہے جس نے 2003 ممبئی حملہ کے اصل سازشی اور لشکر طیبہ کمانڈر ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی پر پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ کی کارروائی کیلئے ہندوستان کی پیشرفت میں رکاوٹ پیدا کردی تھی ۔ اقوام متحدہ تحدیداتی کمیٹی میں 5مستقل اور 10غیر مستقل ارکان ہیں جس میں بیشتر ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، روس، فرانس اور جرمنی نے ہندوستان کے موقف کی تائید کی تھی لیکن چین نے اس کی مخالفت کی تھی۔ شیوسینا کے ترجمان ’سامنا ‘ کے اداریہ میں بھی کہا گیا ہے کہ ایک طرف چین اپنی سرزمین پر دہشت گردی کو سختی کے ساتھ کچل رہا ہے تو دوسری طرف ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائی انجام دینے والوں کی تائید کررہا ہے جو کہ چین کے دوہرے معیار کا مظہر ہے۔ شیوسینا نے بتایا کہ چین نے حال ہی میں دہشت گردانہ حملوں میں ملوث 13مسلمانوں کو صوبہ ژینجانگ میں پھانسی دے دی گئی سابق میں بھی سینکڑوں مسلمانوں کو دہشت گردی کے شبہ میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ شیوسینا نے بتایا کہ چین کے نظریات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے لیکن ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں جاری رہے۔ پارٹی نے کہا کہ جس طرح چین نے 1960 میں ہندی۔ چینی بھائی بھائی کا نعرہ لگاکر پیٹھ میں خنجر گھونپا تھا اب وہ دوبارہ اسی طریقہ پر گامزن ہوگیا ہے۔ ’سامنا‘ کے اداریہ میں یہ تبصرہ کیا گیا ہے کہ چین نے ہندوستان پر برتری کیلئے پاکستان کو ایٹم بم، مزائیلس اور نیوکلیر ریکٹرس سربراہ کئے ہیں اور پاکستان کے پاس آج جو کچھ بھی اسلحہ و گولہ بارود ہے وہ سب چین کی مرہون منت ہے۔ یہ ادعا کرتے ہوئے کہ چین کبھی ہندوستان کا دوست نہیں ہوسکتا۔ شیوسینا نے دریافت کیا کہ یہ ثابت کرنے کیلئے اور کیا ثبوت چاہیئے۔ اقوام متحدہ کی تحدیداتی کمیٹی کے اجلاس میں چین کا منافقانہ رول بے نقاب ہوگیا ہے جس نے پاکستانی دہشت گردی کی بالراست تائید کی ہے تاہم مستقبل میں ہندوستان کو چین کے ساتھ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ تحدیداتی کمیٹی کے اجلاس میں چین کے نمائندہ نے یہ عذر پیش کرتے ہوئے ہندوستان کی کوششوں کو ناکام بنادیا تھا کہ ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی پر پاکستان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاسکتی کیونکہ ہندوستان نے اس خصوص میں ناکافی ثبوت پیش کئے ہیں۔