مرکزی وزارت تجارت کے اسپیشل سکریٹری راجیو کھیر کا ایک تقریب سے خطاب
نئی دہلی21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)ہندوستان اور پاکستان کو تجارتی طریقہ کار میں مکمل فراق دلی جیسے شعبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ علاقائی معیاروں میں ہم آہنگی پیدا کرنے اور ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے استحکام میں طبقہ جاتی تعاون میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزارت تجارت کے اسپیشل سکریٹری راجیو کھیر نے کہا کہ (ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ) استحکام اسی وقت پیدا ہوسکتا ہے جبکہ تسلسل کا تصور پیدا ہو اور تجارت کو مکمل طور پر فراغدل اسی وقت بنایا جاسکتا ہے جبکہ علاقائی معیار ہم آہنگ بنائیں جائیں اور تجارتی سہولتوں کا زیریں ڈھانچہ بہتر بنایا جائے۔ وہ آئی سی آر آئی ای آر کی تقریب سے ’’ہند ۔ پاک تجارت کو معمول پر لانا ‘‘ کے زیر عنوان خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے شخصی نقطہ نظر سے پانچ یا چھ شعبے ایسے ہیں جہاں دونوں ممالک کو اپنے باہمی تعلقات میں استحکام پیدا کرنے کیلئے محنت کرنی ہوگی۔ ان میں سے ایک تجارتی تعلقات بھی ہیں۔ راجیو کھیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ستمبر 2012 کے لائحہ عمل کا پابند رہنا چاہئے کیونکہ یہ زمینی راستہ سے تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کردے گا۔پاکستان کو چاہئے کہ مرحلہ وار انداز میں حساس فہرست میںشامل اشیاء کی تعداد میں تخفیف کریں۔ لائحہ عمل کا انتہائی احترام ضروری ہے اس سے غیر جذباتی سخت گیر تجارت پر مبنی پیغام ملے گا۔ گذشتہ ہفتہ وزرائے تجارت ہند و پاکستان کے اجلاس میں دونوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ تعصب سے پاک بازار تک رسائی کا پروگرام انتہائی پسندیدہ ملک کا مقام ہندوستان کو عطا کرتے ہوئے شروع کیا جانا چاہئے ۔ واگھا ۔ اٹاری سرحد باہمی تجارت میں اضافہ کیلئے 24 گھنٹہ کھلی رہنا چاہئے ۔ انہوں نے پاکستان سے کہا کہ آٹو موبائیل ،ادویہ سازی اور زراعت کے شعبہ باہمی تجارت کیلئے کھولدینے کے مقصد سے اپنے اندیشے دور کردے۔