ڈوکلم کے چینی علاقہ ہونے کا ادعا، وزارت خارجہ چین کا بیان
بیجنگ۔29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور چین کو اپنے سرحدی اختلافات بشمول ڈوکلم کی یکسوئی خاموش طریقہ سے کرلینی چاہئے اور ان تنازعات کو موجودہ نظام کے ذریعہ حل کرنا چاہئے۔ چینی وزارت خارجہ نے آج ہندوستانی سفیر برائے چین گوتم بمباوالے کے انٹرویو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جو چینی روزنامہ دی گلوبل ٹائمس میں شائع ہوا ہے۔ سفیر نے کہا تھا کہ 3488 کیلومیٹر طویل سرحد پر واقع حساس علاقوں میں تبدیلی لائی جانی چاہئے۔ وزارت خارجہ چین کے ترجمان ہوچن انگ نے کہا کہ تنازعات کی یکسوئی موجودہ نظام کے ذریعہ ہوسکتی ہے۔ درحقیقت ہم نے نوٹ ٹیا ہے کہ سفیر کے بارے میں بات چیت کرچکے ہیں جبکہ مسئلہ کی یکسوئی کی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ کہوں گی کہ دونوں فریقین کو سرحدی معاملات خاموشی سے حل کرلینے چاہئیں تاکہ سرحدی نظام برقرار رہ سکے اور سازگار ماحول پیدا ہو جس سے اختلافات کی یکسوئی ہوسکے۔ اس نظام کے تحت سرحدی کشیدگی پر بات چیت کی جاسکتی ہے۔ ہندوستان اور چین خصوصی نمائندہ کی سطح پر متنازعہ سرحد کے بارے میں اختلافات دور کرچکے ہیں۔ نئے مصنوعی سیاروں کی تصویروں کے بارے میں جس میں سرحد کی دونوں جانب تعمیرات دیکھی جاسکتی ہیں۔ ہو نے ادعا کیا کہ ڈوکلم جس پر بھوٹان کا بھی اقتدار کا دعوی ہے، چینی علاقہ ہے اور چین اس علاقہ میں تعمیرات کرسکتا ہے۔ انہوں نے 1890ء کے معاہدے کی یاد دلائی جو برطانیہ اور چین کے درمیان ہوا تھا اور کہا کہ سکم کا شعبہ چین۔ہند سرحدی علاقہ سے متعلق ہے۔ اس سلسلہ میں تاریخی معاہدہ موجود ہے جس میں اسے چین کا علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔ چین نے ہمیشہ سرحد پر بشمول ڈوکلم کے علاقہ میں اپنی خود مختاری برقرار رکھی ہے۔ مصنوعی سیارے کی تصویریں چند ہندوستانی اخبارات میں شائع ہوئی ہیں۔ خبروں کے بموجب ہندوستانی فوج اس علاقہ میں انفراسٹرکچر کی عمارات تعمیر کررہی ہے اور اس سلسلہ میں پرجوش ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 73 روزہ صف آرائی گزشتہ سال 28 اگست کو ختم ہوچکی ہے۔ چینی فوج نے دفاعی اہمیت کی سڑک ہندوستان کے قریب کے علاقہ میں تعمیر کرنا بند کردی تھی اور بھوٹان نے ڈوکلم کو اپنا علاقہ قرار دیا تھا۔ مقامی کمانڈرس کا ایک اجلاس یوم جمہوریہ کو منعقد ہوا جس کے دوران نیک خواہشات کا تبادلہ عمل میں آیا۔ مقامی فوجی عملہ اور سرحدی فوجی سرحد کی دونوں جانب ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شریک تھے۔