نئی دہلی۔ 3؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیراعظم نریندر مودی آج نیپال کے دورہ پر روانہ ہوئے۔ ہند۔ نیپال باہمی تعلقات کے نئے باب کا آغاز کرتے ہوئے اس ملک کے ساتھ نئی دوستی اور اٹوٹ وابستگی کو تقویت دی جائے گی۔ علاقائی دوستی کے لئے مثالی اور شاندار اقدامات کئے جائیں گے۔ دو روزہ دورہ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی اپنے نیپالی ہم منصب سشیل کوئیرالا سے بات چیت کریں گے اور دیگر سیاسی قائدین سے ملاقات ہوگی۔ وہ نیپال کی دستوری اسمبلی سے بھی خطاب کرنے کا نادر اعزاز حاصل کریں گے۔ اپنے دورہ سے قبل مودی نے کہا کہ وہ نیپال کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے متمنی ہیں۔ تجارت، سرمایہ کاری، ہائیڈرو پاور، زراعت اور اگرو پروسس، ماحولیات، سیاحت، تعلیم، کلچر اور اسپورٹس کے بشمول کئی اہم شعبوں میں باہمی تعاون کو مستحکم بنانے کے لئے کوشش کی جائے گی۔
نریندر مودی نے اپنے دورہ سے قبل دئے گئے بیان میں کہا کہ میں اپنے اس دورہ کے تعلق سے پُرجوش ہوں اور چاہتا ہوں کہ وہاں جاکر وزیراعظم کی حیثیت سے کچھ مثالی کام کروں۔ مجھے توقع ہے کہ میرے دورہ سے ہند۔ نیپال تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوگا۔ زیادہ سے زیادہ سیاسی روابط کو ترجیح دی جائے گی۔ ہمارے غیر معمولی وسیع تر تعلقات کو ایک مکمل استحکام بخشا جائے گا جو جنوبی ایشیائی پارٹنرشپ کی خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔ نیپال کو ایک قریبی دوست اور ہمسایہ ملک قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیپال کی سماجی و معاشی ترقی میں ہم نے ایک سرکردہ پارٹنر کی طرح کام کیا ہے۔ ہم نیپال کی ترقیاتی کوششوں میں تعاون کرنے کے پابند عہد ہیں۔
مودی نے کہا کہ ذاتی طور پر میرا یہ دورۂ نیپال بہت خاص ہوگا، کیونکہ اس دورہ سے بعض ذاتی جذبات وابستہ ہیں۔ ٹوئٹر پر اپنے سلسلہ وار بیانات میں وزیراعظم نے لکھا ہے کہ برسوں پہلے میں نے ایک بچہ جیت بہادر سے ملاقات کی تھی جو لاچار حالت میں تھا۔ اس کو کچھ معلوم نہ تھا کہ کہاں جانا ہے، کیا کرنا ہے؟ وہ یہاں کسی کو بھی نہیں جانتا تھا اور نہ ہی وہ زبان سمجھ سکتا تھا۔ خدا کی مہربانی سے میں اس کے بارے میں سوچنے لگا اور بتدریج وہ تعلیم و کھیل کود میں دِلچسپی لینے لگا۔ اس نے گجراتی زبان بھی سیکھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کچھ دن پہلے انھوں نے بہادر کے والدین کا ٹھکانہ معلوم کرلیا۔ یہ اس لئے ممکن ہوسکا، کیونکہ بہادر کے پیر کی چھ انگلیاں ہیں۔ شکر ہے کہ ہم نے اس کے والدین کا پتہ چلالیا۔ اب مجھے خوشی ہوگی کہ یہ والدین اپنے بیٹے سے دوبارہ ملاقات کریں گے۔ اس دورہ کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان برقی جیسے شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔