ہند۔امریکہ تعلقات کے استحکام کیلئے قرارداد

واشنگٹن۔یکم جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی عوام کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری رائے دہی کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امریکی کانگریس نے برسراقتدار اور اپوزیشن دونوں پارٹیوں نے متحدہ طور پر ایک قرارداد پیش کی ہے جس کا مقصد وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہند۔ امریکہ تعلقات کو مستحکم بنانا ہے۔ قرارداد امریکی ایوان نمائندگان میں جاریہ ہفتہ منظوری کیلئے پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی ہندوستان کے ساتھ دفاعی شراکت داری کے علاوہ تجارتی اور صیانتی شعبوں میں بھی شراکت داری کو مزید مستحکم بنایا جانا چاہیئے ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان ہمیشہ امریکہ کا ایک اہم دفاعی حلیف رہا ہے ۔ وزیر اعظم مودی اعظم ترین حکمرانی اور اقل ترین حکومت کے تیقن کے پابند ہے۔

اس پابندی سے پایہ دار سفارتی تعلقات کے ذریعہ باہمی تعلقات کو مزید فائدہ بخش بنایا جاسکتا ہے ۔ اشیاء اور خدمات کی تجارت‘ ثقافتی تعاون کے ذریعہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جاسکتا ہے ۔اس قرار داد کی سرپرستی 12سینئر ارکان مقننہ کی ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی کانگریس کے رکن شاک نے کہا کہ گذشتہ سال ہندوستان کے دورہ کے موقع پر انہوں نے نریندر مودی سے راست ملاقات کی تھی اور ہندوستانی نقطہ نظر سے الینوائے کے تجارتی طبقہ کے نقطہ نظر سے ہندوستان نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا جائزہ لیا تھا ۔ نریندر مودی کا انتخاب آزادی سے محبت کرنے والے تمام عوام کیلئے ایک خوشگوار تبدیلی ہے۔ہندوستان کے تاریخی انتخابات جمہوریت کی خوبیوں کی اہمیت ظاہر کرتے ہیں جہاں ترقی پسندمعاشی پالیسیوں اور ٹھوس بین الاقوامی تجارت کی اہمیت ہوتی ہے ۔

عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور ان میں اضافہ کرنے پر زور دیا جاتا ہے ۔اس قرار داد کے مطابق نئی حکومت کارآمد حکمرانی ‘ قانون کی حکمرانی کے احترام اور مستحکم دفاعی شراکت داروں کے ساتھ جیسے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے استحکام کی پابند ہے تاکہ ہند۔ امریکہ شراکت داری کو مزید استحکام حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان علاقائی اور عالمی استحکام میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ ہندوستانی راست غیرملکی سرمایہ کاری کی پالیسی امریکی معیشت کی بہ نسبت زیادہ یعنی 5ارب امریکی ڈالر سالانہ مالیت کی ہوگئی ہے۔ اس سے امریکہ میں روزگار ہزاروں مواقع پیدا ہوئے ہیں اور ہزاروں مواقع کو استحکام حاصل ہوا ہے ۔