ہندی ریاستوں میں کمیونسٹ پارٹی کو ازسرنو منظم کرنے کا منصوبہ

نئی دہلی ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی جس کا وجود لوک سبھا میں ایک ایم پی تک سمٹ گیا ہے، یہ فیصلہ کیا ہیکہ سیاسی اہمیت کی حامل ہندی ریاستوں میں ازسرنو توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک گیر سطح پر اپنے انتخابی حلقوں کو مضبوط بنانے کیلئے کام کرے گی۔ پارٹی کی قومی عاملہ کا اجلاس 22 اور 23 مئی کو طلب کیا گیا ہے، جس میں پارٹی کو درپیش چیلنجس کی نشاندہی کی جائے گی۔ بعدازاں ہندی بیلٹ میں پارٹی کی ازسرنو تعمیر اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کرنے جولائی کے پہلے ہفتہ میں ایک اور خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ سی پی آئی نیشنل کونسل سکریٹری شمیم فیضی نے بتایا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ اترپردیش اور بہار جیسی ریاستوں سے پارٹی کے 7 ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے، لیکن منڈل کمیشن رپورٹ پر عمل آوری کے موقع پر بعض علاقائی قائدین ابھرنے اور فرقہ پرست طاقتوں کے عروج سے ہماری بنیادیں گھٹ گئیں، جس کے پیش نظر ہم یہ جائزہ لیں گے کہ ہماری خامیاں اور کوتاہیاں کیا ہیں اور جس کا ازالہ کس طرح کیا جائے

اور ہندی ریاستوں میں پارٹی کو مضبوط اور مستحکم بنانے کس نوعیت کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے تاکہ عوام کے مختلف طبقات کو ہمنوا بنایا جاسکے۔ واضح رہیکہ لوک سبھا میں سی پی آئی ارکان کی سب سے زیادہ تعداد 1971ء میں 26 تھی اور 2009ء میں یہ تعداد گھٹ کر 6 ارکان تک پہنچ گئی۔ اب پارٹی کے صرف 2 ارکان پارلیمنٹ ایک لوک سبھا اور ایک راجیہ سبھا میں ہیں۔ شمیم فیضی نے کہا کہ پارٹی کا یہ منصوبہ ہیکہ نوجوانوں اور پسماندہ طبقات پر توجہ مرکوز کی جائے۔ علاوہ ازیں دہلی اور چینائی جیسے شہروں میں صائب الرائے شخصیتوں سے مشاورت کی جائے گی تاکہ بائیں بازو کی تحریک کیلئے حمایت حاصل کی جاسکے۔ انہوں نے یہ اعادہ کیا کہ ہندی بیلٹ اور میٹرو شہروں کے پارٹی کیڈر کو ہدایت دی گئی ہیکہ عوام سے رابطہ قائم کریں اور اپنی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔