بشواناتھ چاریالی ( آسام ) 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ترقی کے گجرات ماڈل کی وکالت کرنے پر بی جے پی لیڈر نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج گجرات ماڈل کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایک فارمولا ملک کی تمام ریاستوں کیلئے قابل اطلاق نہیں ہوسکتا ۔ راہول گاندھی نے تیزپور حلقہ لوک سبھا میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر ریاست کی اپنی تاریخ ‘ معلومات ‘ فکر اور خود کا ماڈل ہوتا ہے ۔
ایک ہی فارمولا ملک کی تمام ریاستوں پر لاگو نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ آسام کو گجرات ماڈل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اسے خود آسام ماڈل کی ضرورت ہے اور اس کے پاس یہ موجود ہے ۔ ریاست ترقی کر رہی ہے اور اس کی مثال موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات ماڈل بہت پہلے سے موجود ہے جو گجرات کی خواتین ‘ وہاں کے کسانوں اور ورکرس نے تیار کیا ہے اس کیلئے کسی ایک شخص کو شاباشی لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سمجھتی ہے کہ سارے ملک کیلئے صرف ایک نظریہ کی ضرورت ہے لیکن یہ ملک ایسا نہیں ہے جو صرف ایک نظریہ یا سوچ پر چل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی انڈیا شائننگ مہم 2004 میں ناکام ہوگئی ۔ اس کا دوسرا غبارہ 2009 میں پھٹ پڑا اور اس بار تین گنا شدت کے ساتھ اس کے غبارہ کو پھوڑا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو کانگریس نے نہیں بلکہ ملک کے غریب عوام نے اقتدار سے دور رکھا ہے ۔
2009 میں بھی ایسا ہی ہوا اور اس بار بھی عوام اسے اقتدار حاصل کرنے کا موقع نہیں دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسی یہ ہے کہ ہندو ‘ مسلمانوں سے لڑتے رہیں ‘ غریب اور امیر کے مابین تنازعہ رہے ‘ مراٹھی لوگ اتر پردیش والوں کے خلاف رہیں اور عام انتخابات سے قبل فسادات کروائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غصے کی سیاست ہے اور یہ لوگ غریبوں یا ان کی تکلیف یا ان کے مسائل کو نہیں دیکھ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی محبت ‘ اتحاد اور امن کی سیاست میں یقین رکھتی ہے جس کی مثال آسام میں ملتی ہے جہاں کئی سال تک کوئی ترقی یا امن نہیں تھا اور تخریب کاری و تشدد کا دور تھا ۔