ہندوپاک میں نابالغ لڑکیوں کا جنسی استحصال افسوسناک : اقوم متحدہ

اقوام متحدہ ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوپاک میں نابالغ لڑکیوں پر جنسی حملے کئے جانے کے واقعات انتہائی دلدوز ہیں۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ اس معاملہ کی تعلیمی شعبہ تک زیادہ سے زیادہ رسائی اور خواتین کو مزید بااختیار بناتے ہوئے یکسوئی کرنا چاہتا ہے۔ موصوف نے حالیہ دنوں میں ہندوپاک میں عصمت ریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ ہندوستان کے دارالخلافہ نئی دہلی میں جہاں ایک آٹھ ماہ کی بچی کی اس کے 28 سالہ کزن نے عصمت ریزی کی وہیں پاکستان میں ایک سات سالہ لڑکی کی نہ صرف عصمت ریزی کی گئی بلکہ اسے سفاکانہ طور پر قتل بھی کردیا گیا۔ یہ دونوں رونگٹے کھڑے کرنے والے واقعات ہیں۔ اسٹیفین ڈوجارک اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں واقعات دل دہلانے والے ہیں، جن سے دونوں ممالک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔ اس کرہ ارض پر کوئی بھی ملک ایسا نہیں ہے جہاں خواتین کا جنسی استحصال نہ کیا جاتا ہو۔ خواتین کے علاوہ معصوم اور نابالغ لڑکیوں کو بھی درندہ صفت، ہوس کے پجاری اپنی ہوس کا نشانہ بنائے ہیں۔ یہ واقعات دنیا کے ہر ملک چاہے وہ شمال ہو، جنوب ہو، مشرق ہو یا مغرب ۔ ہر طرف خواتین کا استحصال ہورہا ہے۔ ایک طرف تو خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں کی جاتی ہیں۔ ان موضوعات پر فلمیں بنائی جاتی ہیں، ناول لکھے جاتے ہیں، اخبارات کے کالم کے کالم سیاہ کئے جاتے ہیں وہیں دوسری طرف خواتین کے جنسی استحصال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ خصوصی طور پر محکمہ پولیس میں خاتون عہدیداروں (چاہے وہ انسپکٹر ہوں یا کانسٹیبل) کا جنسی استحصال خود ان سے اونچے درجے والے افسران کے ذریعہ کیا جارہا ہے جو محکمہ پولیس پر ایک سیاہ دھبہ ہے۔