چدمبرم کے بیان کے بعد آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ کا سینہ فخر سے پھول گیا: شیوسینا
ممبئی ۔ 3 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) ’’ہندو دہشت گردی‘‘ پر جاری مباحث پر جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے شیوسینا نے آج کہا کہ ہندوستان ’’101 فیصد ہندو ملک‘‘ ہے اور ہندو فرقہ کی جانب سے خود اپنے ہی ملک میں دہشت گردی پھیلانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ شیوسینا کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جبکہ چند دن قبل مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کانگریس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ’’ہندو دہشت گردی‘‘ کا لفظ استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کوکمزور کیا ہے۔ شیوسینا کے ترجمان ’’سامنا‘‘ میں لکھا گیا ہے کہ دہشت گردی کو زعفرانی رنگ اور اس پر سیاست کھیلتے ہوئے ذاتی مقاصد کو پورا کیا جارہا ہے۔ ہندوؤں کو دہشت گرد قرار دینا اور پاکستان کی جانب سے اسپانسر کی جارہی سبز دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کی کوشش خود اپنے ہی ملک کے ساتھ دیانتداری ہے۔ سامنا میں لکھا ہے کہ ہندوستان بنیادی طور پر ہندوؤں سے تعلق رکھتا ہے اور یہ 101 فیصد ہندو ملک ہے۔ ہندوؤں کے پاس خود اپنے ہی ملک میں دہشت گردی پھیلانی کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوؤں کو دہشت گردی سے مربوط کرنے کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہندو فرقہ نے کانگریس کو سبق سکھایا اور لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کا صفایا ہوگا۔ شیوسینا نے مزید استفسار کیا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گرد سرگرمیوں کو کیا ہندو تنظیموں سے مربوط کیا جاسکتا ہے ؟ اس نے یہ بھی جاننا چاہا کہ افضل گرو اور اجمل قصاب کی سرگرمیوں کو کیا ’’ہندو دہشت گردی‘‘ کہا جائے۔ کیا اجمل قصاب اور افضل گرو کو ہندو تنظیموں نے اسپانسر کیا تھا؟ کیا پاکستان نے کسی ’’کاشی ناتھ‘‘ کو اجمل قصاب کی شکل میں ہندوستان بھیجا تاکہ وہ دہشت گردی پھیلائے؟ پارٹی نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہوں میں پاکستان کی سازشوں کو مستحکم کیا ہے اور اس سے آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ کا سینہ فخر سے پھول گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ ہفتہ لوک سبھا میں گرداس پور دہشت گرد حملہ میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ پیشرو یو پی اے حکومت نے ہندو دہشت گردی کی اصطلاح وضع کیا تاکہ دہشت گردی کے واقعات کے سلسلہ میں تحقیقات کی راہ کو تبدیل کردیا جائے ۔ 2013 ء میں اس وقت کے وزیر داخلہ پی چدمبرم نے ایوان میں نئی اصطلاح ہندو دہشت گردی پیش کی تاکہ تحقیقات کا رخ پلٹ دیا جائے۔ اس کی وجہ سے ہم دہشت گردی کے خلاف اس شدت سے مقابلہ نہیں کرپائے جیسا ہمیں کرنا چاہئے تھا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندو دہشت گردی کی اصطلاح پیش کرنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ پاکستان کے حافظ سعید (بانی لشکر طیبہ) نے اس وقت کے وزیر داخلہ کو مبارکباد دی تھی۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری حکومت دوبارہ ایسی شرمناک حرکت کی اجازت نہیں دے گی۔