ہندوستان کے ماحولیاتی فروغ سے پورے سارک علاقہ کی مدد

نئی دہلی 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)پاکستان نے آج کہا کہ ہندوستان کو یہ عہد کرنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ وہ معاشی ترقی کے مقرر ہ مقاصد حاصل کرتا ہے کیونکہ اگر ہندوستان ترقی کرتا ہے تو ہمیں یقین ہے کہ پورا علاقہ ہندوستان کے ساتھ ترقی کرے گا ۔ پاکستانی سفیر برائے ہند عبدالباسط نے انڈسٹری چیمبر کی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساوات کا ماحول اور جنوبی ایشیائی اسو سی ایشن برائے علاقائی تعاون (سارک) کے ارکان کے درمیان ایک دوسرے پر انحصار کا جذبہ پیدا کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اُن کے خیال میں یہ دونوں باتیں ضروری ہیں اور خاص طور پر ہمارے علاقے کے پس منظر میں جہاں سیاست اکثرمعیشت کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے ایسا ہونا ضروری ہے ۔ اس لئے اس صورتحال سے کامیابی کے ساتھ باہر نکلنے کیلئے ہمیں اپنے نقاط نظر میں اس بات کو نمایاں اہمیت دینا چاہئے ۔ انہوں نے امیدظاہر کی کہ حکومت ہند آئندہ برسوں میں اپنے مقررہ معاشی مقاصد حاصل کرے گی کیونکہ ہندوستان کی ترقی پورے سارک علاقہ کی ترقی ہوگی۔ سارک بھی آئندہ مہینوں اور برسوں میں اپنے مقاصد حاصل کرلے گا ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2014-15 میں ہندوستان کی شرح ترقی 7.4 اور آئندہ مالی سال میں جس کا آغاز یکم اپریل سے ہوگا 8 فیصد ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم ہمارے عوام کو خط غربت کی سطح سے اوپر اٹھانے کیلئے باہمی تعاون کے منتظر ہیں ۔ ناخواندگی اور امراض کے خاتمہ ہندوستان اور پاکستان کے مشترکہ چیلنج اور مشترکہ مقاصد ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ باہمی ہند۔ پاک تجارت 2013-14 میں 2 ارب 70 کروڑ امریکی ڈالر مالیتی ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی دہشت گردی حملے کے کلیدی سازشی ذکی الرحمن لکھوی کا مقدمہ عدالت میںزیر دوران ہے اور کسی کو بھی اس سلسلہ میںعجلت نہیںکرنی چاہئے ۔ ہندوستان نے جاریہ ماہ کے اوائل میں اسلام آباد کی ایک عدالت کی جانب سے لشکر طیبہ کے دہشت گرد لکھوی کی رہائی کا حکم دینے پر برہمی ظاہر کی تھی ۔ لکھوی ممبئی میں 26 نومبر کے دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے ۔ یہ مقدمہ زیر دوران ہے اس لئے ہمیں انتظار کرنا چاہئے ۔ عجلت نامناسب ہے ۔ پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے تقریب کے دوران علحدہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لکھوی اور دیگر چھ پر 2008 کے ممبئی حملے کی سازش اور اس پر عمل آوری کروانے کے الزام عائد کئے گئے ہیں ۔ 14 مارچ کو پاکستان نے لکھوی کو مزید 10 دن کیلئے عوامی سلامتی قانون کے تحت قید کردیا ہے جبکہ اسے رہا کرنے کی عدالتی ہدایت ملی تھی۔