ہندوستان کے فیصلوں پر ساری دنیا کی نظر

کھلے ذہن کے ساتھ اظہار خیال کریں ،ارکان پارلیمنٹ کو مودی کا مشورہ

نئی دہلی 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ قومی مسائل پر پارٹی وابستگی سے بالا تر ہوکر اپنی رائے کا اظہار کریں کیونکہ ہندوستان میں کئے جانے والے فیصلوں کا ساری دنیا بغور مشاہدہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے آج وہ موقف حاصل کرلیا ہے جہاں اس کے فیصلے عالمی سطح پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے  یہ تبصرہ بعض اہم اصلاحات میں اپوزیشن کی  جاری رکاوٹ کے پس منظر میں کیا ۔ واضح رہے کہ اراضی بل اور جی ایس ٹی جیسے موضوعات پر حکومت اور اپوزیشن کے مابین تعطل برقرار ہے اور پارلیمنٹ کی کارروائی کو مفلوج کردیا گیا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ خواہ وہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو عام طور پر ہم پارٹی کی سوچ اور علاقائی وابستگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی رائے دیا کرتے ہیں۔ ایسا کرنا اہمیت کا حامل ہے لیکن ہندوستان آج اس مقام پر پہنچ چکا ہے جہاں ساری دنیا ہمارے فیصلوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ پر وسیع النظری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ اور کہا کہ اگر ہم کھلے ذہن کے ساتھ کام کریں تو پھر کسی بھی مسئلہ کو سمجھنے میں زیادہ مشکل نہیں ہوتی۔ نریندر مودی آج اسپیکرس ریسرچ انیشیٹیو (SRI)ٖپر ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے۔ اس کا مقصد ارکان پارلیمنٹ کو عالمی اہمیت کے حامل موضوعات پر ٹریننگ دینا ہے۔

مودی نے کہا کہ آج گلوبلائزڈ دنیا میں ہم الگ تھلگ ہوکر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے ۔ عالمی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔ اچانک سونے کی قیمت میں گراوٹ ہوتی ہے یا پھر یونان میں معاشی بحران پیدا ہوجاتا ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ سب کچھ کہیں اور ہورہا ہے ہمیں تمام حقائق کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کے ہم پر ہونے والے اثرات کا بھی جائزہ لینا ہوگا ۔ نریندر مودی نے کہا کہ بعض ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمانی امور پر غیر معمولی عبور حاصل ہے اور وہ اپنی بات کو موثر انداز میں پیش کرتے ہیں۔ انہوںنے ترنمول کانگریس لیڈر سوگتا رائے کی سراہنا کی جو اس وقت وہاں موجود تھے ۔ مودی کا یہ تبصرہ اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ وزیر خارجہ سشما سوراج اور دیگر کے استعفی کے مطالبہ پر اپوزیشن نے سخت موقف اختیار کیا ہے اور پارلیمنٹ کی کارروائی تعطل کا شکار ہے ۔