’’اسلام بھی ایک ملک میں رہ کر دوسرے ملک کی مدح سرائی کی اجازت نہیں دیتا ‘‘
جموں ۔ 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان کے ہندوستان کے داخلی امور میں دخل اندازی روکنے کیلئے آج ایک واضح پیام دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک اگر خود اپنی فلاح و بہبود چاہتا ہے تو وہ اپنی شرانگیز سرگرمیوں کو ترک کرے۔ راجناتھ سنگھ نے جموں میں جن کلیان پرو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان اگر خود اپنی بھلائی چاہتا ہے تو وہ دیگر ملکوں کے داخلی معاملات میں دخل اندازی بند کرے۔ وہ (پاکستان) ہندوستان کے تئیں اپنی تمام ناپاک اور شرانگیز سرگرمیوں کو بند کرے‘‘۔ ہندوستان کے فخر و احترام، یکجہتی و اقتدار اعلیٰ کو نقصان پہنچانے کے خواہاں عناصر کو سخت وارننگ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ہندوستان ایسے عناصر کو منہ توڑ جواب دے گا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے بشمول پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کیلئے دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن پاکستان نے ہمیشہ پیٹ میں خنجر گھونپا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی فوج، نیم فوجی دستوں اور دیگر فورسیس پر پورا بھروسہ ہے۔ حکومت نے حال ہی میں مسلح فوج بالخصوص بی ایس ایف کو یہ واضح احکام دیئے ہیں کہ سرحد پار سے کی جانے والی کسی بھی جارحیت کا پوری طاقت اور شدت کے ساتھ منہ توڑ جواب دیا جائے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ سرحد پار سے دراندازی میں کمی آگئی ہے۔ گذشتہ برسوں کی بنسبت عسکریت پسندوں کی کثیر تعداد جموں و کشمیر میں فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے کے بعد دراندازی کی شدت میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’اسلام میں 72 فرقے ہیں اور ساری دنیا میں ہندوستان کے سوائے ایسا کوئی دوسرا ملک نہیں ہے جہاں یہ تمام مسلمان ایک ساتھ رہتے ہیں۔ دنیا کا پہلا گرجا گھر تقریباً 2000 سال قبل کیرالا میں تعمیر کیا گیا۔ اس ملک میں پالیسی برادری کو بے انتہاء احترام حاصل ہوا۔
یہودی کہتے ہیں کہ ساری دنیا میں ہندوستان ہی واحد ملک ہے جہاں ان پر مظالم نہیں ڈھائے گئے‘‘۔ مرکز نے ’’پیچیدہ مسائل‘‘ پر مذاکرات کے خواہشمندوں کیلئے نرم موقف کی پیشکش کرتے ہوئے علحدگی پسندوں کو آج ایک سخت پیغام دیا اور کہا کہ ہندوستانی سرزمین پر موافق پاکستان نعرے لگانے والوں اور پاکستانی پرچم لہرانے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ ملک کی ترقی اور آگے بڑھنے کیلئے ہمیں سب کے تعاون کی ضرورت ہے‘‘۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایک ملک میں رہتے ہوئے دوسرے ملک کی مدح سرائی کرنا اسلام اور دیگر تمام مذاہب کے اصولوں کے مغائر ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ’’ایک ملک میں رہتے ہوئے دوسرے ملک کی تائید و حمایت کرنا اسلام اور حتیٰ کہ ہندو مذہب کے اصولوں کے خلاف ہے۔ چنانچہ اسلام اور ہندو دھرم اس بات کو قبول نہیں کرتے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چاہتی ہیکہ جموں و کشمیر کی مخلوط حکومت کامیاب رہے کیونکہ ریاست کی ترقی کے ایجنڈہ پر یہ اتحاد کیا گیا ہے۔ مرکز ان مسائل پر غور کررہا ہے اور ان کی جلد یکسوئی کیلئے کام کیا جارہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈتوں کی بازآباد کاری کیلئے بجٹ میں گنجائش رکھی گئی ہے۔ ان کی بستیاں بسانے کیلئے اراضی کی نشاندہی کی جارہی ہے۔ ان تجاویز پر جلد عمل آوری ہوگی۔