واشنگٹن ۔24 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ ہندوستان کی ’’کیش لیس ‘‘اکنامی کی جانب پیشرفت سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے ۔ سلیکان ویلی کے ایک اعلیٰ سطحی ماہر نے ہندوستان کی حالیہ نوٹ بندی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیش لیس اکنامی کے ذریعہ ہندوستان ترقی کی جانب تیزی سے بڑھے گا اور اس طرح وہ امریکی ٹکنالوجی صنعت کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے جو خود بھی نئے نئے تجربات کررہی ہے ۔ ہندوستان نے جس ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو تیار کیا ہے اُس کے ذریعہ کروڑوں دیگر معاملتیں بھی انجام دی جاسکتی ہیں جوکہ آج تک ’’بِٹ کوائین ‘‘ نے انجام نہیں دی ۔ ڈیجیٹل اکنامی پر سلیکان ویلی کے ماہر وویک وادھوا نے دی واشنگٹن پوسٹ میں اپنے ایک شائع شدہ مضمون میں یہ بات کہی ۔