ہندوستان کی میزائل خریداری پر تحدیدات غیردانشمندی : روس

واشنگٹن ۔ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیردفاع جم میاٹس نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کانگریس سے اپیل کی کہ ہندوستان کو فوری طور پر قومی سلامتی سے استثنیٰ دیا جائے اور یہ بھی کہا کہ روس سے S-400 ایئرڈیفنس میزائل سسٹم خریدنے پر نئے وضع شدہ قانون کے مطابق ہندوستان پر تحدیدات عائد کرنا خود امریکہ کے حق میں سودمند ثابت نہیں ہوگا۔ سینیٹ آرمڈ سرویسس کمیٹی میں ایک کانگریشنل سماعت کے دوران میاٹس نے امریکی قانون سازوں سے کہا کہ ہندوستان اور ایسے دیگر ممالک کو قومی سلامتی سے فوری استثنیٰ دیا جانا چاہئے۔ قبل ازیں روسی ذرائع سے ہتھیار حاصل کرنے کیلئے محض اس لئے پس و پیش کررہے ہیں کہ کہیں ان پر امریکہ کا ’’کاؤنٹرنگ ایڈورسیریز تھروسینکشنس ایکٹ (CAASTA) لاگو کرتے ہوئے تحدیدات عائد نہ کردی جائے۔ کاسٹاکو 2017ء میں قانونی شکل دی گئی تھی جبکہ جاریہ سال جنوری سے اس پر عمل آوری شروع ہوئی تھی۔
جس کے تحت ان ممالک یا عناصر کو مستوجب سزاء قرار دیا جائے گا جو روس کے انٹلیجنس اور دفاعی شعبوں میں کسی بھی نوعیت کا دفاعی سودا کریں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ ہندوستان فی الوقت روس کے ساتھ پانچ S-400 میزائل سسٹم خریدنے کیلئے مذاکرات کے آخری مراحل میں ہے جس کی مالیت 4.5 بلین ڈالرس ہوگی۔ Triumf S-400 دوری پر مار کرنے والے ایئرڈیفنس میزائل سسٹم میں اتنی اہلیت ہیکہ وہ دشمنوںکی جانب سے داغے گئے جنگی طیاروں، میزائلس اور ڈرونس کو 400 کیلو میٹر کی دوری تک بھی تباہ کرسکتے ہیں۔ اس کے ذریعہ تین اقسام کے میزائلس داغے جاسکتے ہیں جو بیک وقت 36 نشانوں کو مکمل کرے گا۔ دیگر قوانین کے برعکس CAASTA میں سیکوریٹی سے استثنیٰ موجود نہیں ہے اور ہندوستان جیسے ممالک پر تحدیدات عائد کرنا خود امریکہ کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ کاسٹا قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہیکہ کوئی بھی ملک اگر روس سے دفاعی سازوسامان خریدتا ہے تو پھر امریکہ اس ملک کو اپنا دفاعی سازوسامان فروخت نہیں کرے گا۔ میاٹس نے قانون سازوں سے یہ بات کہی۔ ایسے ممالک بھی ہیں جو سابق میں روسی ذرائع سے حاصل کئے جانے والے دفاعی سازوسامان کی خریداری میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں لہٰذا خصوصی طور پر ہمیں ہندوستان اور ویتنام کی جانب دیکھنے کی ضرورت ہے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ امریکہ کو نہ صرف عالمی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ خسارہ بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ لہٰذا میں یہ کہنا چاہوں گا کہ سینیٹ اور ایوان قومی سلامتی استثنیٰ کا اختیار وزیرخارجہ کو سونپ دے۔ میں اپنے بارے میں نہیں کہہ رہا ہوں۔ خارجہ پالیسی کو ہمیں نچلی سطح سے اوپر لانا ہے لہٰذا اگر وزیرخارجہ کے پاس استثنیٰ کی پالیسی منتقل کردی جائے تو میں خود بھی ان سے جاکر ملاقات کروں گا اور یہ بتاؤں گا کہ ایسا کرنا خود امریکہ کے مفاد میں ہے اور اس طرح ہمیں اس عمل کیلئے ایک داخلی مینجمنٹ حاصل ہوجائے گا۔ جم میاٹس نے یہ بات سینیٹر جیک ریڈس کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی جہاں انہوں نے روسی تحدیدات کے بارے میں سوال کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کریمیا کے الحاق اور یوکرین میں جاری سرگریوں کے تناظر میں کانگریس نے 2015ء کے NDAA میں روس کے ساتھ کسی بھی فوجی تعاون پر امتناع عائد کیا تھا اور اس وقت کیا گیا وہ فیصلہ بالکل منصفانہ بھی معلوم ہورہا تھا۔