ہندوستان کی شرح ترقی آر بی آئی رپورٹ سے بھی کم متوقع

ممبئی یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام )توقع کے مطابق آر بی آئی کے گورنر رگھو رام راجن نے آج کلیدی پالیسی شرح (ریپو) کو تبدیل نہیں کیاکیونکہ چلر فروشی کا افراط زر ہنوز برقرار ہے تاہم ایسے اقدامات متعارف کروائے جن سے سرمایہ منڈی کی تغیر پذیری پر قابو پایا جاسکے گا ۔ آر بی آئی نے اپنے پہلے دو ماہی مالیاتی پالیسی بیان میں مختصر مدتی قرض کی شرح یا ریپوریٹ کو تبدیل نہیں کیا اور اسے 8 فیصد باقی رکھا۔ نقد رقم کے محفوظ ذخائر کا تناسب چار فیصد برقرار ہے۔ راتوں رات یہ نصف ہوگیا تھا اور رقم کی شرح 0.25 فیصد ہوگئی تھی جو 7 دن اور14 دن کی ریپو حدود میںعلی الترتیب 0.75 فیصد اور 0.50 فیصد تھی۔ ریزرو بینک نے آج معاشی توسیع کو سابقہ توقعات 8 فیصد سے زیادہ کی بہ نسبت کم کر کے اسے6 فیصد مقرر کیا کیونکہ شرح ترقی کا رجحان 5 فیصد سے بھی کم ہے ۔ تخمینوں کا ایک وسیع دائرہ متبادل ٹیکنکس استعمال کرتے ہوئے متوازن کیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ متوقع شرح ترقی 6 فیصد سے بھی کم ہوگی ۔ آج کی ریزرو بینک کی مالیاتی رپورٹ کی خاص جھلکیاں حسب ذیل رہی۔٭مختصر مدتی قرض کی (ریپو)شرح 8 فیصد تبدیل نہیں کی گئی۔٭ افراط زر میں اضافہ کی شرح مسلسل انحطاط پذیر ہے۔٭ 2014-15 کیلئے متوقع معاشی شرح ترقی 5.5فیصد ہے ۔ ٭ کرنٹ اکاونٹ خسارہ توقع ہے کہ 2014-15 میں کم ہوکر جی ڈی پی کا 2 فیصد ہوجائے گا۔ ٭چلر فروشی کا افراط زر توقع ہے کہ 2014 میں 6 فیصد سے کم رہے گا ۔

٭ آر بی آئی نے بینکوں سے خواہش کی ہے کہ اقل ترین جمع رقم ایسے کھاتوں کیلئے جو کارکرد نہ ہوں برقرار رکھنے سے قاصر رہنے پر جرمانہ عائد نہ کریں۔ ٭نئی بینکوں کے لائسنس الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد منظور کئے جائیں گے ۔ ٭ آر بی آئی نے بینکوں کے انضمام کے سلسلہ میں کھلا ذہن ظاہر کیا ہے اور کہا کہ مسابقت اور استحکام کی قیمت پر سمجھوتے نہیں کئے جائیں گے ۔ ٭صنعتی سرگرمی معیشت پر بوجھ برقرار رہے گی۔ ٭ آر بی آئی معاشی خدمات ہر ایک کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل رسائی بنانے کیلئے ٹکنالوجی اور نئے پروگرام استعمال کئے جائیں گے ۔ ٭ ترجیحی شعبہ پر دباؤ کی صورت میں عظیم تر معاشی رسائی کیلئے قرض فراہم کیا جائے گا ۔ ٭آج پہلی دو ماہی مالیاتی پالیسی کا جائزہ لیا گیا ۔ آئندہ جائزہ 3 جون کو مقرر کیا گیا ہے۔ اگر افراط زر جنوری 2013 کے آٹھ فیصد اور اس کے بعد کے سال میں چھ فیصد تھا اور اب بھی افراط زر میں انحطاط کی یہی شرح برقرار رہے تو گورنر آر بی آئی نے تیقن دیا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ کا امکان نہیں ہے۔