ہندوستان کی ترقی یقینی بنانے میں اقلیتوں کا کلیدی رول

اقلیتیں سماجی، تعلیمی اور معاشی طور پر بدستور محروم رہیں تو ساری قوم متاثر ہوگی، فرینک اسلام کا خطاب

علی گڑھ ، 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اقلیتوں کے موقف اور بالخصوص تعلیم میں اُن کی نچلی سطح اور ان میں عمومی طور پر غربت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ہندوستانی نژاد امریکی انٹریپرینر فرینک اسلام نے آج کہا کہ اُن کی ترقی اور دیگر محروم طبقات کی بھی ترقی ہندوستان کی معاشی بڑھوتری کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ وہ یہاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے 63 ویں سالانہ کانووکیشن سے مخاطب تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے موقف کے بارے میں اعداد و شمار تعجب خیز ہیں۔ اس میں بالخصوص تعلیم کے شعبہ میں اُن کی نچلی سطح اور اُن میں غربت کے دور دورہ جیسے حقائق نمایاں ہیں۔ امریکہ میں فرینک اسلام انوسٹمنٹ گروپ کے صدرنشین فرینک اسلام نے کہا کہ انھیں اس حقیقت کے بارے میں جان کر فخر ہوا کہ ہندوستان دنیا کی نہایت تیزی سے بڑھتی معیشت بن چکا ہے لیکن متنبہ کیا کہ اس پیشرفت کے باوجود اگر اقلیتیں جو سماجی، تعلیمی اور معاشی طور پر محروم ہیں، وہ بدستور غربت میں رہیں اور تعلیم سے بھی محروم رہیں تو یہ قوم بحیثیت مجموعی پریشانی میں مبتلا ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی اقلیتوں کو اس ملک کی تمام طبقات کو شامل رکھتے ہوئے معاشی ترقی کے مستقبل کو سنوارنے میں سرگرم حصہ دار لازماً ہونا چاہئے۔ جب وہ کامیابی کی سیڑھی پر آگے بڑھتے جائیں گے تب وہ ہندوستان اور دنیا کا رنگ بدلیں گے۔ قوم کی تعمیر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رول کا تذکرہ کرتے ہوئے فرینک اسلام نے کہا کہ اس ادارہ میں مجھے ہندوستان کا مستقبل دکھائی دیتا ہے۔ ہم مشکل دور میں جی رہے ہیں، جس کی وجہ انتشار پسند قوتوں اور مذہبی کٹرپسندی کا سرگرم رہنا ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ دنیا کو پہلے سے کہیں زیادہ نوجوان مرد و خواتین کی ضرورت ہے جو اپنی تعلیم کے ذریعے نازک مسائل کو انسانیت اور عالمی امن کے تئیں اپنے عہد کے سبب حل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اسی یونیورسٹی کے فارغ التحصیل فرینک اسلام نے کہا کہ اے ایم یو اُن کی زندگی کا اٹوٹ حصہ ہے جس نے اُن کی زندگی کی کہانی کو سمت عطا کی اور اُن کی قسمت سنوارنے میں مدد کی۔