حریف کپتان اسمتھ کی ہندوستان میں پہلی سنچری
او کیف کو مقابلے میں مجموعی طور پر 12 وکٹیں
پونے۔ 25 فروری (سیاست ڈاٹ کام) بائیں ہاتھ کے مہمان اسپنر اسٹیو او کیف نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے ہندوستان کے خلاف آسٹریلیا کی 333 رنز کی ریکارڈ کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ ہندوستانی ٹیم جو کہ 441 رنز کا تعاقب کررہی تھی، وہ 33.5 اوورس میں 107 رنز پر ڈھیر ہوگئی، اس کامیابی کے ساتھ آسٹریلیائی ٹیم نے چار مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی سبقت حاصل کرلی ہے، وہیں ہندوستان کا 19 مقابلوں میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے کیونکہ آخری مرتبہ ہندوستان کو انگلینڈ کے خلاف 2012ء کولکتہ ٹسٹ میں شکست ہوئی تھی۔ 32 سالہ بائیں ہاتھ کے اسپنر او کیف نے دوسری اننگز میں بھی اپنے شاندار پہلی اننگز کے مظاہرے کا اعادہ کرتے ہوئے دوسری اننگز میں بھی 35 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مجموعی طور پر مقابلے میں 70 رنز کے عوض 12 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے ہندوستان میں آسٹریلیائی اسپنرس کے بہترین ریکارڈس میں اپنا نام سب سے اوپر درج کروالیا۔ او کیف کی شاندار بولنگ کی بدولت ہندوستانی ٹیم دوسری اننگز میں بھی 107 رنز پر ڈھیر ہوئی جبکہ پہلی اننگز میں میزبان ٹیم کو 105 رنز پر ڈھیر کرنے میں بھی بائیں ہاتھ کے اسپنر نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔ ویراٹ کوہلی کیلئے یہ مقابلہ انتہائی ناکام ثابت ہوا جیسا کہ وہ پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے اور دوسری اننگز میں 13 رنز بنانے کے بعد او کیف کی ایک گیند کو سمجھ ہی نہیں پائے اور اسے چھوڑنے کا فیصلہ کیا لیکن کپتان کا یہ فیصلہ غلط ثابت ہوا کیونکہ گیند وکٹوں کو بکھیرتی ہوئی نکل گئی۔ ہندوستان کیلئے صرف چیٹیشور پجارا نے ہی کچھ مزاحمتی کھیل کا مظاہرہ کیا اور 31 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ٹیم کے بیشتر بیٹسمین دوسرے ہندسے کو بھی عبور نہ کرسکے۔ عالمی نمبر 1 ٹسٹ ٹیم کیلئے یہ مقابلہ انتہائی شرمناک ثابت ہوا کیونکہ بیٹنگ کے علاوہ اس کے کھلاڑی فیلڈنگ میں بھی ناقص مظاہرے کرتے رہے جبکہ ڈی آر ایس کے استعمال میں بھی غلط فیصلے کئے گئے۔ قبل ازیں آسٹریلیائی کپتان اسٹیو اسمتھ نے ہندوستانی فیلڈروں کی ناقص فیلڈنگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے 109 رنز اسکور کئے جوکہ ان کے ٹسٹ کریر کی 18 ویں سنچری ہے جس کی بدولت آسٹریلیائی ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں 285 رنز اسکور کئے جبکہ اسے پہلی اننگز میں 155 رنز کی سبقت ملی تھی، اس طرح اس نے مجموعی طور پر 440 رنز کی سبقت حاصل کرتے ہوئے ہندوستان کو 441 رنز کا ایک سخت ترین نشانہ دیا۔ اسپنرس کیلئے سازگار وکٹ پر جہاں مہمان اسپنرس نے شاندار مظاہرہ کئے، وہیں دنیا کے نمبر ایک اور نمبر 2 اسپنر روی چندرن اشون کے ہمراہ رویندر جڈیجہ وہ مظاہرے دُہرانے میں ناکام رہے۔ اشون نے مقابلے میں 182 رنز کے عوض 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، وہیں جڈیجہ نے 139 رنز دے کر 5 وکٹیں لی۔ ٹیم میں شامل تیسرے اسپنر جینت یادو 101 رنز دے کر صرف 2 وکٹیں لی۔ ہندوستانی ٹیم جہاں پہلی اننگز میں 11 رنز کے اضافہ پر 7 وکٹیں گنوائی، وہیں دوسری اننگز میں 8 رنز کے اضافہ پر 6 وکٹوں کا نقصان برداشت کیا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر اسٹیو او کیف کو کریر کی شاندار بولنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔