ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کیخلاف سی پی ایم کا محاذ

جنرل سکریٹری سی پی آئی ایم سیتارام یچوری کا قبائیلی قائد کی صدی تقاریب سے خطاب
اگرتلا ۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے آج کہا کہ وہ بائیں بازو اور جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ایک محاذ قائم کرے گی تاکہ مودی حکومت کی مبینہ طور پر ہندوستان کو ’’ہندوراشٹر‘‘ بنانے کی مبینہ کوشش کی مزاحمت کی جاسکے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے آج کہا کہ مودی حکومت برسراقتدار آنے کے بعد لوگوں کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے۔ مملکت کے سیکولر تانے بانے پر حملے کئے جارہے ہیں۔ خطرہ ہیکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے اور ملک کی تاریخ کو مسخ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں بائیں بازو اور جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ایک محاذ قائم کرنے کیلئے پہل کرنے کا وقت آ گیا ہے تاکہ ان تمام کوششوں کی مزاحمت کی جاسکے۔ تاہم انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت نہیں کی۔ پارٹی نے حال ہی میں کولکتہ میں اپنے پلینم اجلاس میں عہد کیا تھا کہ ایک ’’انقلابی پارٹی عوامی شمولیت کے ذریعہ‘‘ قائم کی جائے اور این ڈی اے حکومت کے خلاف جس کی قیادت نریندر مودی کررہے ہیں، تحریک شروع کی جائے۔ سیتارام  یچوری نے کہا کہ لوگوں کو گہرے معاشی بحران کا سامنا ہے اور وہ کرنسی کی قدر کا تقابل امریکی ڈالر سے کررہے ہیں جس میں دن بدن انحطاط آتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں حالانکہ بین الاقوامی بازار میں اس کی قیمت دن بدن کم ہورہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ پیداواری صنعت اب منفی تین فیصد شرح ترقی والی ہوچکی ہے۔ زراعت کی شرح ترقی منفی دو فیصد ہے۔ اس کے نتیجہ میں کاشتکار خودکشیاں کررہے ہیں اس لئے معاشی بحران میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور عوام پر بوجھ میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ یچوری دسرتھ دیبرما صدی تقاریب سے خطاب کررہے تھے۔ دسرتھ ریاست کے سابق چیف منسٹر اور ایک افسانوی قبائیلی قائد تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے پولیٹ بیورو کے اجلاس میں 15 فبروری کو اور مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں 17 اور 18 فبروری کو مغربی بنگال میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا جائے گا۔