واشنگٹن ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان صنفی انصاف کے شعبہ میں انتہائی بڑے چیلنج کا سامنا کررہا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ سطحی خاتون عہدیدار لکشمی پوری نے کہا کہ حکومت نے خواتین کے مسائل کو اپنی پالیسیوں اور پروگراموں میں ترجیح دی ہے لیکن عظیم تر تحرک کی ضرورت ہے۔ اسسٹنٹ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ ڈپٹی ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر اقوام متحدہ کے خواتین کا شعبہ نے خصوصی عدالتی قائم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ خواتین پر مظالم کے مقدموں کی سماعت کی جاسکے اور صنفی ردعمل کی تربیت پولیس کو دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے خواتین کے مسائل کو اپنی پالیسیوں اور پروگراموں میں ترجیح دی ہے۔ انہوں نے صنف سے متعلق مسائل پر روشنی ڈالی۔ اسکلس انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا وغیرہ مودی کے ایسے ہی پروگرام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے خواتین سے متعلق مسائل میں ہندوستان کی پالیسی اور پروگراموں کو رہنما بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم پیشرفت کیلئے ہندوستان کو زیادہ تحرک کی ضرورت ہوگی۔ لکشمی پوری مارچ سے اگست 2013ء تک اقوام متحدہ کے شعبہ خواتین کی ڈائرکٹر رہ چکی ہیں۔