واشنگٹن ؍ نئی دہلی ، 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران اور مغرب کے درمیان تہران کے نیوکلیر پروگرام کے بارے میں تعطل ختم ہوجانے کا ممکن ہے ایرانی تیل کے بڑے خریداروں جیسے ہندوستان کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ درآمد کی مقدار پر پابندیوں اور ادائیگی سے متعلق تحدیدات برخاست ہوجائیں گی۔ امریکہ اور اس کے حلیفوں نے تمام اقتصادی راہوں کو مسدود کردیا تھا تاکہ ایران کو معاشی طور پر مجبور کرتے ہوئے دباؤ ڈالا جائے۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان نے اپنی درآمدات پانچ سال قبل کی 18 ملین میٹرک ٹن سے گھٹا کر 2013-14ء میں 11 ملین ٹن کردیئے تھے۔ ایران ، ہندوستان تیل سربراہ کرنے والے بڑے ممالک میں سے ہے۔
ایرانی نیوکلیر معاہدہ
کٹر پسندوں کی جانب سے مذمت
تہران 3 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے کٹر پسندوں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین نیوکلیر معاہدہ کی مذمت کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس معاملت سے مغربی ممالک کو فائدہ ہوا ہے اور یہ ایران کیلئے تباہ کن ہے ۔ ایرانی روحانی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مشیر اور کٹر پسند روزنامہ کیہان کے مدیر حسین شریعت مداری نے نیوز ایجنسی فارس کو بتایا کہ ایران نے یہ غلط سودا کیا ہے جو اس کیلئے نقصاندہ ہے ۔ ایک اور تبصرہ نگار مہدی محمد نے یہ معاہدہ ایران کیلئے تباہ کن ہے۔ انہوں نے ایران کے یورانیم افزودگی کے ٹھکانے فورڈو کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ تباہی فورڈو میں ہوئی ہے جہاں ایران یورانیم افزودگی کا عمل سابق کی طرح جاری نہیں رکھ پائیگا ۔ ایران کا چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے نیوکلیر پروگرام کے تعلق سے لمحہ آخر میں سمجھوتہ ہوگیا تھا ۔