واشنگٹن۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے تمام ممالک سے بشمول ہندوستان اور چین، واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ 4 نومبر تک وہ ایران سے اپنی تیل درآمدات کا سلسلہ ترک کردیں یا پھر امریکی تحدیدات کے لئے تیار رہیں۔ اس معاملے میں کسی بھی ملک کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ یاد رہے کہ ایران، ہندوستان کو تیل سربراہ کرنے والا عراق اور سعودی عرب کے بعد تیسرا بڑا ملک ہے۔ اپریل 2017ء تا جنوری 2018ء ایران نے ہندوستان کو 18.4 ملین ٹن خام تیل برآمد کیا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ جاریہ سال مئی میں ایران کے نیوکلیئر معاہدہ سے دستبردار ہوگئے تھے تاکہ ایران پر اس کے نیوکلیئر پروگرام بند کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جاسکے۔ اس وقت ٹرمپ انتظامیہ نے تمام کمپنیوں کو ایرانی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار ختم کرنے کے لئے 90 تا 180 دنوں کی مہلت دی تھی۔ دریں اثناء اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے ایک سوال کے جواب میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ امریکہ نے دیگر ممالک کے علاوہ ہندوستان اور چین کو بھی انتباہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات 4 نومبر 2018ء تک ترک کرلیں۔ ہندوستان اور چین میں تیل کی ضروریات دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے لہذا چین اور ہندوستان، ایران سے تیل درآمد کرنے والے دو بڑے ممالک ہیں۔