ہندوستان پر حملہ کرنے طالبان کی دھمکی

پشاور ۔ 5 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے ایک نئے طالبان گروپ نے جو اس ہفتہ واگھا سرحد پر خودکش بم حملہ کرنے کیلئے ذمہ دار ہے، چہارشنبہ کے دن کہا کہ اب اس کا اگلا نشانہ ہندوستان ہوگا اور ہندوستان میں عنقریب حملے کئے جائیں گے۔ اتوار کو پرچم سرنگوں تقریب کے دوران کئے گئے خودکش حملے میں واگھا سرحد پر 57 پاکستانی ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کا مقصد سرحد کے قریب واقع ہندوستانیوں کو بھی نشانہ بنانا تھا جس میں کئی ہندوستانیوں کی موت ہوسکتی تھی۔ تحریک طالبان پاکستان جماعت احرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا کہ میں نے وزیراعظم نریندر مودی کو پہلے ہی انتباہ دیا ہیکہ ہندوستان پر حملے کی تیاری ہورہی ہے۔ اگلا نشانہ ہندوستان ہی ہے۔ انہوں نے نامعلوم مقام سے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ میں نے مودی کو واقف کروایا کہ ہمارے خودکش دستوں کی جانب سے ہندوستان پر حملے کئے جائیں گے۔

ہم سرحد کی اس جانب حملے کرسکتے ہیں تو سرحد کے اس طرف بھی حملے کئے جائیں گے او ریہ کام ہمارے جانبازوں کیلئے آسان سے آسان ہے۔ میں نے مودی سے کہہ دیا ہیکہ ان کے (مودی) ہاتھ کشمیری مجاہدین کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ گجرات کے بے قصور مسلمانوں کے خون سے بھی ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں جس کی اب انہیں قیمت چکانی ہوگی۔ قبل ازیں ٹوئیٹر پر پوسٹ کردہ ایک انگریزی بیان میں انہوں نے لکھا کہ آپ (مودی) ہزاروں مسلمانوں کے قاتل ہیں ہم کشمیر اور گجرات کے معصوم عوام کے خون کا بدلہ لے کر رہیں گے۔ انٹلیجنس ایجنسیوں نے اس ٹوئیٹر اکاونٹ کو حقیقی قرار دیا ہے۔ تاہم احسان اللہ احسان نے کہا کہ اتوار کو کیا گیا خودکش حملہ خاص پاکستانی فوج کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا تھا۔ ہم فخریہ طور پر کہتے ہیں کہ ہمارا نشانہ پاکستانی سیکوریٹی فورس تھا۔ ان کے اداروں کو بھی نشانہ بنانا چاہتے تھے جس میں ہم کامیاب رہے۔

مرکزی پاکستانی طالبان گروپ اس سال شدید طور پر منتشر ہوا ہے اور یہ چھوٹے چھوٹے گروپ میں تقسیم ہوکر ایک تحریک طالبان پاکستان جماعت احرار کے نام سے قائم ہوا ہے جس نے القاعدہ سے اتحاد کرلیا ہے۔ احسان نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے افغان سرحد پر قبائیلی علاقوں میں جنگ پر توجہ مرکوز کرنے باعث ان کی تنظیم نے اس خطہ کے اطراف کے علاقوں اور ملکوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان صرف پاکستان پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جبکہ ہم جہاد کا ایک عالمی ایجنڈہ رکھتے ہیں۔ ہمارے پاس ساری دنیا خاص کر عرب اور مغربی ملکوں کے شہری بھی اس مشن میں شامل ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان جماعت احرار نے مشرق وسطیٰ میں داعش کی حمایت کا اعلان کیا ہے جس کے مخالف امریکہ و مغرب نظریہ نے جنوبی ایشیاء میں بھی تمام عسکری گروپس کو حوصلہ بخشا ہے۔ یہ گروپ کھلے عام مخالف ہندوستان نظریہ رکھتا ہے۔ اس سے پہلے بھی القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے کہا تھا کہ ہندوستان میں القاعدہ کی شاخ کو قائم کیا جائے گا۔ برصغیر کے تمام ملکوں میں حملے کئے جائیں گے۔