ہندوستان و پاکستان کے مابین تجارت کو فروغ دینے پر زور

نئی دہلی 12 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کے کاروباری نمائندوں کا آج ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں باہمی تجارت کو فروغ دینے اور دونوں حکومتوں سے ویزا قوانین میں نرمی پیدا کرنے کے درخواست کرنے کے تعلق سے غور و خوض کیا گیا ۔ فریقین نے ٹیکسٹائیلس ‘ لیدر ‘ جواہرات و زیورات ‘ قابل تجدید توانائی کے شعبوں کی نشاندہی کی جن میں دونوں ملکوں کے مابین معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کی گنجائش موجود ہے ۔ فریقین نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے کاروبار کے مابین بہتر مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے تاجر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے مستحکم کاروباری مراسم کو فروغ دے سکیں۔ فکی کے صدر سدھارتھ برلا نے ہند ۔ پاک باہمی تجارت کو 6 بلین ڈالرس تک پہونچانے کے نشانہ کی تکمیل کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زورد یا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین غیر رسمی تجارت کو بھی فروغ دینا چاہئے ۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ باہمی سطح پر تجارتی راستوں کو بحال کرنے اور ایک دوسرے کے ملکوں میں بینکوں کی برانچس قائم کرنے پر بھی زور دیا ۔

یہ واضح کرتے ہوئے کہ تجارتی پیشرفت کے باوجود ویزا کے مسائل ہنوز برقرار ہیں جو دونوں ملکوں کی کاروباری برادری کو درپیش ہیں دونوں ملکوں کے نمائندوں نے تاجروں کیلئے ملٹی پل انٹری ویزا جاری کرنے پر زور دیا اور کہا کہ پولیس منظوری کی ضرورت کو ختم کیا جانا چاہئے اور منظوریوں کے عمل کو تیز کیا جانا چاہئے تاکہ دونوں ملکوں کے مابین کاروباری رابطوں میں اضافہ ہوسکے ۔ نیسٹلے پاکستان کے صدر نشین سید یاور علی نے جو دورہ کنندہ پاکستانی وفد کے رکن ہیں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک ایک باہمی تجارتی معاہدہ کو قطعیت دیں جیسا کہ 2011 میں معتمدین تجارت کی ملاقات کے موقع پر تجویز کے اگیا تھا ۔ اجلاس میں یہ سفارش کی گئی کہ تین زمروں کی اشیا کو شامل کرتے ہوئے ایک معادہ کیا جانا چاہئے جو دونوں ملکوں کیلئے فائدہ مند ہو۔ توانائی کے شعبہ میں تعاون کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان فیڈریشن آف چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نشین ذکریہ عثمان نے دونوں ملکوں سے کہا کہ ایک دوسرے کو گیس سربراہ کرنے کیلئے بین قومی پائپ لائین کے کام کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے تجویز کیا کہ پاکستان میں جہاں کوئلہ اور سلفر کے بے شمار ذخائر موجود ہیں کوئلہ کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے ہندوستان میں درپیش ٹکنالوجی سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔