ہندوستان و جرمنی کے مابین 18 معاہدات پر دستخط

وزیر اعظم مودی اور چانسلر مرکیل کی تین گھنٹے بات چیت ۔ باہمی تعلقات کے استحکام پر زور
نئی دہلی 5 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان میں جرمنی کی سرمایہ کاری کو تیز رفتار بنانے کیلئے ایک معاملت اورجرمنی کی جانب سے سولار سیکٹر کیلئے ایک بلین یورو کے فنڈ کی فراہمی جیسے اہم امور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکیل کے مابین بات چیت ہوئی اور باہمی تعلقات کو وسعت دینے کیلئے دونوں ملکوں کے مابین 18 معاہدات پر دستخط ہوئے ۔ چوٹی سطح کے بین حکومتی مشاورتوں کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے نریندر مودی اور اینجلا مرکیل نے اپنی تین گھنٹوں کی بات چیت میں اس بات سے اتفاق کیا کہ دفاع ‘ سکیوریٹی ‘ انٹلی جنس ‘ ریلویز ‘ تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ صاف توانائی کے شعبہ جات میں تعلقات کو وسعت دی جائیگی ۔ دونوں قائدین نے طویل وقت سے زیر التوا ہند ۔ یوروپی یونین فری ٹریڈ معاہدہ پر بات چیت کو بھی بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ نریندر مودی نے اینجلا مرکیل سے کہا کہ وہ 28 رکنی یوروپی یونین پر اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے بات چیت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں جرمنی ہندوستان کی معاشی بہتری اور ترقی کیلئے ایک فطری پارٹنر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی مہارت اور ہندوستان کی ترجیحات یکساں ہیں۔ مودی نے تین گھنٹوں کی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری توجہ معاشی تعلقات پر ہونی چاہئے ۔ تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ چیلنجس اور مواقع سے بھرپور دنیا میں ہندوستان اور جرمنی مزید انسانی ‘ پرامن ‘ واجبی اور دیرپا مستقبل کیلئے ایک دوسرے کے طاقتور شریک ہوسکتے ہیں۔ جرمن فرمس کیلئے تیز رفتار منظوریوں سے متعلق معاملت میں یہ گنجائش فراہم کی گئی ہے کہ مختلف پراجیکٹس کو بیک وقت منظوری دی جائیگی اور زیادہ سے زیادہ جرمن کمپنیوں کی ہندوستان میں سرمایہ کاری کیلئے حوصلہ افزائی کی جائیگی ۔ بات چیت میں زیادہ توجہ باہمی تجارت کو فروغ دینے ‘ سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجس کا مقابلہ کرنے پر دی گئی ۔ جرمنی نے ہندوستان کو سولار شعبہ کیلئے ایک بلین یوروز تک قرض میں مدد کا اعلان کیا ۔