وشوا بھارتی یونیورسٹی کانوکیشن میں شرکت۔ وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کے ساتھ بنگلہ دیش بھون کا افتتاح ۔ رابندر ناتھ ٹیگو کا بھی تذکرہ
شانتی نکیتن 25 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور بنگلہ دیش جو علیحدہ ملک ہیں جو ایک دوسرے سے تعاون اور مفاہمت سے جڑے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بات کہی ۔ مودی نے یہاں وشوا بھارتی یونیورسٹی کے 49 ویں کانوکیشن میں شرکت کی ۔ اسٹیج پر ان کے ساتھ وزیر اعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ اور چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی موجود ہیں۔ وائس چانسلر یونیورسٹی سابوج کولی سین بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش دو علحیدہ ملک ہیں اور ان میں تعاون اور مفاہمت کا رشتہ ہے ۔ چاہے یہ کلچر ہو یا عوامی پالیسی ہو دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ اس طرح کی ایک مثال بنگلہ دیش بھون ہے ۔ مودی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر شیخ حسینہ کے ساتھ بنگلہ دیش بھون کا افتتاح بھی انجام دیا ۔ یہ بھون ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین ثقافتی تعلقات کی علامت ہے اور اسے بنگلہ دیش کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس میں تعمیر کیا گیا ہے ۔ نوجوان نسل کو پروان چڑھا نے میں وشوا بھارتی یونیورسٹی کے رول کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ یہاں آتے ہوئے سوچ رہے تھے کہ یہ وہ رابندر ناتھ ٹیگور کی سرزمین ہے ۔ یہیں کہیں انہوں نے اپنی نظمیں لکھی ہیں ۔ موسیقی تیار کی ہے ۔ دوسروں سے اختلاف بھی کیا ہے اور اپنے طلبا کو پروان بھی چڑھایا ہے ۔ وزیر اعظم نے یونیورسٹی حکام پر زور دیا کہ وہ مرکزی حکومت کی مدد سے ریاست میں دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی جانب سے 50 گاووں کو ترقی دی جا رہی ہے ۔ یونیورسٹی 2021 تک جب اس کے 100 سال مکمل ہوجائیں گے مزید 50 گاووں کو برقی سربراہی ‘ گیس کنکشن اور آن لائین معاملتوں کی سہولیات کے ساتھ ترقی دے گی ۔ مودی نے اس موقع پر ستیندر ناتھ ٹیگور کے گجرات سے تعلق کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیول سرویس میں شامل پہلے ہندوستانی ستیندر ناتھ ٹیگور کا احمد آباد میں تقرر ہوا تھا ۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ خوابوں کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنی جڑوں سے تعلق برقرار رکھیں۔